صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 337

فارسی یا کسی غیر عربی زبان میں گفتگو کرنے اور اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ تمہارے رنگ اور زبان کا اختلاف اور ہم نے ہر قوم میں اس کا ہم زبان رسول بھیجا

راوی: حبان عبداللہ خالد سعید ام خالد بنت خالد بن سعید م

حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَتْ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي وَعَلَيَّ قَمِيصٌ أَصْفَرُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَنَهْ سَنَهْ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَهِيَ بِالْحَبَشِيَّةِ حَسَنَةٌ قَالَتْ فَذَهَبْتُ أَلْعَبُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ فَزَبَرَنِي أَبِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهَا ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْلِي وَأَخْلِفِي ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِفِي ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِفِي قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَبَقِيَتْ حَتَّی ذَکَرَ

حبان عبداللہ خالد سعید ام خالد بنت خالد بن سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے روایت کرتے ہیں کہ میں اپنے والد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور میں پیلے رنگ کا ایک کرتہ پہنے ہوئی تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سنہ سنہ عبداللہ کہتے ہیں کہ سنہ کے معنی حبشی زبان میں حسنہ اور خوب کے ہیں پھر (ام خالد) مہر نبوت سے کھیلنے لگی تو میرے والد نے مجھے ڈانٹا جس پر رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے کھیلنے دو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے درازی عمر کی دعا دے کر فرمایا کرتا پرانا کرو اور پھاڑو قمیص پرانی کرو اور پھاڑو اور پھر پرانی کرو اور پھاڑو عبداللہ بن مبارک کہتے ہیں کہ ام خالد نے اتنی عمر پائی کہ ان کی درازی عمر کا لوگوں میں چرچا ہوا کرتا تھا۔

Narrated Um Khalid:
(the daughter of Khalid bin Said) I went to Allah's Apostle with my father and I was Nearing a yellow shirt. Allah's Apostle said, "Sanah, Sanah!" ('Abdullah, the narrator, said that 'Sanah' meant 'good' in the Ethiopian language). I then started playing with the seal of Prophethood (in between the Prophet's shoulders) and my father rebuked me harshly for that. Allah's Apostle said. "Leave her," and then Allah's Apostle (invoked Allah to grant me a long life) by saying (thrice), "Wear this dress till it is worn out and then wear it till it is worn out, and then wear it till it is worn out." (The narrator adds, "It is said that she lived for a long period, wearing that (yellow) dress till its color became dark because of long wear.")

یہ حدیث شیئر کریں