صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 351

جہاد سے لوٹ کر کیا کہے؟

راوی: ابو معمر عبدالوارث یحیی بن ابی اسحق انس بن مالک

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْفَلَهُ مِنْ عُسْفَانَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رَاحِلَتِهِ وَقَدْ أَرْدَفَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ فَعَثَرَتْ نَاقَتُهُ فَصُرِعَا جَمِيعًا فَاقْتَحَمَ أَبُو طَلْحَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَائَکَ قَالَ عَلَيْکَ الْمَرْأَةَ فَقَلَبَ ثَوْبًا عَلَی وَجْهِهِ وَأَتَاهَا فَأَلْقَاهُ عَلَيْهَا وَأَصْلَحَ لَهُمَا مَرْکَبَهُمَا فَرَکِبَا وَاکْتَنَفْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أَشْرَفْنَا عَلَی الْمَدِينَةِ قَالَ آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ فَلَمْ يَزَلْ يَقُولُ ذَلِکَ حَتَّی دَخَلَ الْمَدِينَةَ

ابو معمر عبدالوارث یحیی بن ابی اسحاق حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ عسفان سے واپسی پر ہم رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے ہم رکاب تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹنی پر سوار تھے اور حضرت صفیہ بنت حیی کو اپنے پیچھے بٹھا لیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کا پیر پھسلا اور دونوں گر پڑے تو ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سواری سے کود کر عرض کیا کہ اے سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان کرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم ذرا صفیہ کو دیکھو چنانچہ ابوطلحہ نے اپنے منہ پر کپڑا ڈال کر صفیہ کے پاس پہنچ کر ان کو چادر اڑہائی اور دونوں کے لئے سواری کو ٹھیک ٹھاک کیا جب وہ دونوں سوار ہو گئے تو ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اطراف حلقہ بنا لیا اور جب ہم لوگ مدینہ کے قریب پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ پہنچنے تک آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ فرماتے رہے اس دعا کا ترجمہ حدیث نمبر 2889 میں گزر چکا ہے۔

Narrated Anas bin Malik:
We were in the company of the Prophet while returning from 'Usfan, and Allah's Apostle was riding his she-camel keeping Safiya bint Huyay riding behind him. His she-camel slipped and both of them fell down. Abu Talha jumped from his camel and said, "O Allah's Apostle! May Allah sacrifice me for you." The Prophet said, "Take care of the lady." So, Abu Talha covered his face with a garment and went to Safiya and covered her with it, and then he set right the condition of their shecamel so that both of them rode, and we were encircling Allah's Apostle like a cover. When we approached Medina, the Prophet said, "We are returning with repentance and worshipping and praising our Lord." He kept on saying this till he entered Medina.

یہ حدیث شیئر کریں