صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ وصیتوں کا بیان ۔ حدیث 38

وقت اور صدقے میں گواہ کرنے کا بیان۔

راوی: ابراہیم بن موسیٰ , ہشام بن یوسف , ابن جریج یعلی ابن عباس کے آزاد کردہ غلام عکرمہ ابن عباس

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي يَعْلَی أَنَّهُ سَمِعَ عِکْرِمَةَ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ يَقُولُ أَنْبَأَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَخَا بَنِي سَاعِدَةَ تُوُفِّيَتْ أُمُّهُ وَهُوَ غَائِبٌ عَنْهَا فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ وَأَنَا غَائِبٌ عَنْهَا فَهَلْ يَنْفَعُهَا شَيْئٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَإِنِّي أُشْهِدُکَ أَنَّ حَائِطِيَ الْمِخْرَافَ صَدَقَةٌ عَلَيْهَا

ابراہیم بن موسی، ہشام بن یوسف، ابن جریج یعلی ابن عباس کے آزاد کردہ غلام عکرمہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ سعد بن عبادہ جو بنی ساعدہ کے بھائی بند تھے ان کی والدہ وفات پا گئیں اور وہ ان کے پاس موجود نہ تھے، ایک دن وہ رسول اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میری والدہ کی وفات ہوگئی اور میں ان کے پاس حاضر نہیں تھا اگر میں ان کی طرف سے کچھ صدقہ دوں تو وہ انہیں فائدہ مند ہوگا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں اس پر انہوں نے کہا میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ بناتا ہوں کہ میرا باغ مخراف (نامی) ان کیلئے خیرات ہے۔

Narrated Ibn 'Abbas:
That the mother of Sad bin Ubada the brother of Bani Saida died in Sad's absence, so he came to the Prophet saying, "O Allah's Apostle! My mother died in my absence, will it benefit her if I give in charity on her behalf?" The Prophet said, "Yes." Sad said, "I take you as my witness that I give my garden Al-Makhraf in charity on her behalf."

یہ حدیث شیئر کریں