صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 381

اللہ تعالیٰ کا حکم کہ مال غنیمت کا پانچواں حصہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ کو تقسیم خمس کا اختیار حاصل ہے آپ نے فرمایا میں تو صرف خزانچی اور بانٹنے والا ہوں۔ اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کا دینے والا ہے ۔

راوی: محمد بن سنان فلیح ہلال عبدالرحمن بن ابی عمرہ ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ حَدَّثَنَا هِلَالٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أُعْطِيکُمْ وَلَا أَمْنَعُکُمْ إِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ أَضَعُ حَيْثُ أُمِرْتُ

محمد بن سنان فلیح ہلال عبدالرحمن بن ابی عمرہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نہ تم کو کچھ دیتا ہوں اور نہ تم سے کچھ روکتا ہوں بلکہ میں تو تقسیم کرنے والا ہوں جہاں تقسیم کرنے کا مجھے حکم دیا جاتا ہے وہاں میں تقسیم کر دیتا ہوں۔

یہ حدیث شیئر کریں