رسالت مآب کا فرمان کہ مال غنیمت تمہارے لئے حلال کر دیا گیا ہے اور پروردگار عالم کا حکم کہ اللہ تعالیٰ نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ کیا ہے جن کو تم حاصل کروگے اور ان غنیمتوں کے منجملہ بعض تم کو جلدی سے عنایت بھی فرما دی ہیں اور یہ غنیمتیں تمام لوگوں کے لئے عام ہیں جن کو رسالت مآب نے بیان فرمایا ہے۔
راوی: محمد ابن مبارک معمر ہمام بن منبہ ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا نَبِيٌّ مِنْ الْأَنْبِيَائِ فَقَالَ لِقَوْمِهِ لَا يَتْبَعْنِي رَجُلٌ مَلَکَ بُضْعَ امْرَأَةٍ وَهُوَ يُرِيدُ أَنْ يَبْنِيَ بِهَا وَلَمَّا يَبْنِ بِهَا وَلَا أَحَدٌ بَنَی بُيُوتًا وَلَمْ يَرْفَعْ سُقُوفَهَا وَلَا أَحَدٌ اشْتَرَی غَنَمًا أَوْ خَلِفَاتٍ وَهُوَ يَنْتَظِرُ وِلَادَهَا فَغَزَا فَدَنَا مِنْ الْقَرْيَةِ صَلَاةَ الْعَصْرِ أَوْ قَرِيبًا مِنْ ذَلِکَ فَقَالَ لِلشَّمْسِ إِنَّکِ مَأْمُورَةٌ وَأَنَا مَأْمُورٌ اللَّهُمَّ احْبِسْهَا عَلَيْنَا فَحُبِسَتْ حَتَّی فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ فَجَمَعَ الْغَنَائِمَ فَجَائَتْ يَعْنِي النَّارَ لِتَأْکُلَهَا فَلَمْ تَطْعَمْهَا فَقَالَ إِنَّ فِيکُمْ غُلُولًا فَلْيُبَايِعْنِي مِنْ کُلِّ قَبِيلَةٍ رَجُلٌ فَلَزِقَتْ يَدُ رَجُلٍ بِيَدِهِ فَقَالَ فِيکُمْ الْغُلُولُ فَلْيُبَايِعْنِي قَبِيلَتُکَ فَلَزِقَتْ يَدُ رَجُلَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةٍ بِيَدِهِ فَقَالَ فِيکُمْ الْغُلُولُ فَجَائُوا بِرَأْسٍ مِثْلِ رَأْسِ بَقَرَةٍ مِنْ الذَّهَبِ فَوَضَعُوهَا فَجَائَتْ النَّارُ فَأَکَلَتْهَا ثُمَّ أَحَلَّ اللَّهُ لَنَا الْغَنَائِمَ رَأَی ضَعْفَنَا وَعَجْزَنَا فَأَحَلَّهَا لَنَا
محمد ابن مبارک معمر ہمام بن منبہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ زمانہ ماضی میں ایک نبی نے جہاد کیا اور اپنی قوم سے کہا کہ میرے ساتھ وہ نہ چلے جس کی بیوی موجود ہو اور وہ یہ چاہتا ہو کہ اس کے ساتھ رات گزارے اور اس نے اب تک ہم بستری نہ کی ہو نیز وہ شخص جس نے گھر بنایا ہو لیکن اس کی چھت نہ پاٹی ہو اور وہ شخص بھی جس نے اونٹنیاں اور بکریاں مول لی ہوں اور ان جانوروں کے جننے کا منتظر ہو الحاصل اس نبی نے جہاد کا رخ کیا اور پھر عصر کی نماز کا وقت ایک گاؤں کے قریب ہوا تو انہوں نے آفتاب کی طرف رخکرکے کہا اے آفتاب! تو اللہ کا محکوم ہے اور میں بھی اسی کا محکوم ہوں اے پروردگار! تو اس سورج کو روک دے تو وہ سورج ڈوبنے سے روک دیا گیا اور پھر اللہ نے اپنے نبی کو فتح یاب کردیا اس جنگ میں جب مال غنیمت کو جمع کرلیا گیا تو ایک آگ نے آکر اس مال غنیمت کو کھا جانا چاہا لیکن نہ کھا سکی تو ان نبی نے فرمایا لوگو! تم میں خیانت کرنے والے موجود ہیں لہذا ہر قبیلہ کا ایک ایک آدمی آکر مجھ سے بیعت کرلے چنانچہ بیعت کرتے ایک آدمی کا ہاتھ ان نبی کے ہاتھ سے چپک گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ خائن تم میں موجود ہے لہذا تمہارے قبیلہ کا ہر ایک آدمی آکر مجھ سے بیعت کرے چنانچہ دو تین آدمیوں کے ہاتھ ان نبی کے ہاتھ میں چپک گئے تو ان نبی نے کہا خیانت کرنے والاتم میں موجود ہے تو وہ سونے کا ایک سرگائے کے سر کی طرح کالائے اور اس کو رکھ دیا چنانچہ آگ نے آکر اس سر کو کھالیا اس کے بعد اللہ نے ان کے لئے مال غنیمت کو حلال کردیا اور اللہ نے ہماری کمزور و عاجزی کو دیکھ کر مال غنیمت ہمارے لئے بھی حلال کردیا۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "A prophet amongst the prophets carried out a holy military expedition, so he said to his followers, 'Anyone who has married a woman and wants to consummate the marriage, and has not done so yet, should not accompany me; nor should a man who has built a house but has not completed its roof; nor a man who has sheep or shecamels and is waiting for the birth of their young ones.' So, the prophet carried out the expedition and when he reached that town at the time or nearly at the time of the 'Asr prayer, he said to the sun, 'O sun! You are under Allah's Order and I am under Allah's Order O Allah! Stop it (i.e. the sun) from setting.' It was stopped till Allah made him victorious.
Then he collected the booty and the fire came to burn it, but it did not burn it. He said (to his men), 'Some of you have stolen something from the booty. So one man from every tribe should give me a pledge of allegiance by shaking hands with me.' (They did so and) the hand of a man got stuck over the hand of their prophet. Then that prophet said (to the man), 'The theft has been committed by your people. So all the persons of your tribe should give me the pledge of allegiance by shaking hands with me.' The hands of two or three men got stuck over the hand of their prophet and he said, "You have committed the theft.' Then they brought a head of gold like the head of a cow and put it there, and the fire came and consumed the booty. The Prophet added: Then Allah saw our weakness and disability, so he made booty legal for us."
