امام کو حق حاصل ہے کہ وہ خمس اپنے بعض عزیزوں کو دے اور بعض کو نہ دے اس کے اس اختیار کی دلیل یہ ہے کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کے خمس میں سے بنو مطلب و بنو ہاشم کو دیا اور عمر بن عبدالعزیز بیان کرتے ہیں کہ آپ نے تمام قریشیوں کو خیبر کا خمس نہیں دیا اور کسی محتاج کے علاوہ آپ نے یہ خمس اپنے کسی عزیز و رشتہ دار کو خاص طور سے نہیں دیا اور رسالت مآب ہر فرد کی حاجت و ضرورت کا لحاظ رکھتے تھے اور خمس دیتے وقت قرابت اور قومی حلیف ہونے کا خیال تک بھی ملحوظ نہیں رکھا۔
راوی: عبداللہ لیث عقیل ابن شہاب ابن مسیب جبیر بن مطعم
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ مَشَيْتُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْطَيْتَ بَنِي الْمُطَّلِبِ وَتَرَکْتَنَا وَنَحْنُ وَهُمْ مِنْکَ بِمَنْزِلَةٍ وَاحِدَةٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا بَنُو الْمُطَّلِبِ وَبَنُو هَاشِمٍ شَيْئٌ وَاحِدٌ قَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ وَزَادَ قَالَ جُبَيْرٌ وَلَمْ يَقْسِمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبَنِي عَبْدِ شَمْسٍ وَلَا لِبَنِي نَوْفَلٍ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ عَبْدُ شَمْسٍ وَهَاشِمٌ وَالْمُطَّلِبُ إِخْوَةٌ لِأُمٍّ وَأُمُّهُمْ عَاتِکَةُ بِنْتُ مُرَّةَ وَکَانَ نَوْفَلٌ أَخَاهُمْ لِأَبِيهِمْ
عبداللہ لیث عقیل ابن شہاب ابن مسیب حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور میں نے حاضری دے کر کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو مطلب کو تو دیا اور ہم کو نظر انداز کردیا ہے حالانکہ وہ اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر میں ایک درجہ کے ہیں تو رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا بے شک بنو مطلب اور بنو ہاشم ایک ہی درجہ میں ہیں لیث کا بیان ہے کہ مجھ سے یونس اور جبیر نے اتنا لفظ اور اضافہ کرکے کہا کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنو عبد شمس اور بنو نوفل کو کوئی چیز نہیں بانٹی ابن اسحاق کہتے ہیں کہ بنو عبس شمس بنو ہاشم اور بنو مطلب ماں جائے (اخیافی) بھائی ہیں اور ان کی والدہ کا نام عاتکہ بنت مرہ ہے اور بنو نوفل ان کے باپ کی طرف کے (علاتی) بھائی ہیں۔
Narrated Jubair bin Mutim:
I and 'Uthman bin 'Affan went to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! You have given to Bani Al-Muttalib and left us although they and we are of the same kinship to you." Allah's Apostle said, "Bani Muttalib and Bani Hashim are one and the same." The Prophet did not give a share to Bani Abd Shams and Bani Naufai. (Ibn Ishaq said, "Abd Shams and Hashim and Al-Muttalib were maternal brothers and their mother was 'Atika bint Murra and Naufal was their paternal brother.)
