رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مؤ لفتہ القلوب وغیرہ کو خمس یا اسی طرح کے دوسرے مال میں سے دینے کا بیان اس حدیث کو حضرت عبداللہ بن زید نے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے ۔
راوی: یحیی بن بکیر مالک اسحق بن عبداللہ انس بن مالک
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنْتُ أَمْشِي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ نَجْرَانِيٌّ غَلِيظُ الْحَاشِيَةِ فَأَدْرَکَهُ أَعْرَابِيٌّ فَجَذَبَهُ جَذْبَةً شَدِيدَةً حَتَّی نَظَرْتُ إِلَی صَفْحَةِ عَاتِقِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَثَّرَتْ بِهِ حَاشِيَةُ الرِّدَائِ مِنْ شِدَّةِ جَذْبَتِهِ ثُمَّ قَالَ مُرْ لِي مِنْ مَالِ اللَّهِ الَّذِي عِنْدَکَ فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ فَضَحِکَ ثُمَّ أَمَرَ لَهُ بِعَطَائٍ
یحیی بن بکیر مالک اسحاق بن عبداللہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں (انس) رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ چل رہا تھا اور اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم چوڑے حاشیہ کی ایک نجرانی چادر اوڑھے ہوئے تھے تو ایک اعرابی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مل کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زور سے کھینچا اور میں نے دیکھا کہ اس اعرابی کے زور سے کھینچنے کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن پر چادر کے کنارے کا نشان پڑ گیا تھا اور اس بدو نے کہا کہ مجھے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے اس مال میں سے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہے کچھ دلوادیجئے تو رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی طرف دیکھ کر مسکرائے اور کچھ دینے کا حکم دیا۔
Narrated Anas bin Malik:
While I was walking with the Prophet who was wearing a Najrani outer garment with a thick hem, a bedouin came upon the Prophet and pulled his garment so violently that I could recognize the impress of the hem of the garment on his shoulder, caused by the violence of his pull. Then the bedouin said, "Order for me something from Allah's Fortune which you have." The Prophet turned to him and smiled, and ordered that a gift be given to him.
