صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 413

رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مؤ لفتہ القلوب وغیرہ کو خمس یا اسی طرح کے دوسرے مال میں سے دینے کا بیان اس حدیث کو حضرت عبداللہ بن زید نے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے ۔

راوی: عثمان جریر منصور ابووائل عبداللہ

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ حُنَيْنٍ آثَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُنَاسًا فِي الْقِسْمَةِ فَأَعْطَی الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَأَعْطَی عُيَيْنَةَ مِثْلَ ذَلِکَ وَأَعْطَی أُنَاسًا مِنْ أَشْرَافِ الْعَرَبِ فَآثَرَهُمْ يَوْمَئِذٍ فِي الْقِسْمَةِ قَالَ رَجُلٌ وَاللَّهِ إِنَّ هَذِهِ الْقِسْمَةَ مَا عُدِلَ فِيهَا وَمَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ فَقُلْتُ وَاللَّهِ لَأُخْبِرَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ فَمَنْ يَعْدِلُ إِذَا لَمْ يَعْدِلْ اللَّهُ وَرَسُولُهُ رَحِمَ اللَّهُ مُوسَی قَدْ أُوذِيَ بِأَکْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ

عثمان جریر منصور ابووائل حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ یوم حنین میں رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں میں حصے تقسیم فرمائے اقرع بن حابس کو سو اونٹ دیئے اور عیینہ کو بھی اتنے ہی دیئے اور دوسرے معززین عرب کو بھی حصے دیئے اور ان کو حصے دینے میں ترجیح دی تو ایک آدمی نے کہا اللہ کی قسم اس تقسیم میں انصاف کو بروئے کار نہیں لایا گیا اور اس میں اللہ تعالیٰ کی رضا مندی مقصود نظر نہیں رکھی گئی تو میں نے کہا اللہ کی قسم رسالت مآب کو اس کی اطلاع دیتا ہوں چنانچہ میں نے جا کر سرور عالم سے پورا ماجرا عرض کیا تو فرمایا اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول اگر انصاف نہ کریں گے تو اور کون ہے جو انصاف کرے گا۔ اللہ تعالیٰ موسیٰ علیہ السلام پر مہربانی کرے انہیں تو اس سے بھی زیادہ تکلیف دی گئی اور انہوں نے صبر سے کام لیا۔

Narrated 'Abdullah:
On the day (of the battle) of Hunain, Allah's Apostle favored some people in the distribution of the booty (to the exclusion of others); he gave Al-Aqra' bin Habis one-hundred camels and he gave 'Uyaina the same amount, and also gave to some of the eminent Arabs, giving them preference in this regard. Then a person came and said, "By Allah, in this distribution justice has not been observed, nor has Allah's Pleasure been aimed at." I said (to him), "By Allah, I will inform the Prophet (of what you have said), "I went and informed him, and he said, "If Allah and His Apostle did not act justly, who else would act justly. May Allah be merciful to Moses, for he was harmed with more than this, yet he kept patient."

یہ حدیث شیئر کریں