صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 423

سرکار رحمۃ اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امان میں آئے ہوئے لوگوں سے حسن سلوک کا بیان ذمہ بمعنے عہد و پیمان ال بمعنے رشتہ داری

راوی: آدم بن ابی ایاس شعبہ ابوحمزہ جویریہ بن قدامہ تمیمی

حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ جُوَيْرِيَةَ بْنَ قُدَامَةَ التَّمِيمِيَّ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قُلْنَا أَوْصِنَا يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ أُوصِيکُمْ بِذِمَّةِ اللَّهِ فَإِنَّهُ ذِمَّةُ نَبِيِّکُمْ وَرِزْقُ عِيَالِکُمْ

آدم بن ابی ایاس شعبہ ابوجمرہ جویریہ بن قدامہ تمیمی سے روایت کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا کہ اے امیرالمومنیں نصیحت فرمائیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میں تم کو الله تعالیٰ کے عهد وپیمان کی تعمیل کی نصیحت کرتا ہوں، کیونکه وه تمهارے رسول الله کا قول وقرار ہے، اور تمهارے اهل وعیال کی روزی کا ذریعه ہے ۔

Narrated Juwairiya bin Qudama At-Tamimi:
We said to 'Umar bin Al-Khattab, Jo Chief of the believers! Advise us." He said, "I advise you to fulfill Allah's Convention (made with the Dhimmis) as it is the convention of your Prophet and the source of the livelihood of your dependents (i.e. the taxes from the Dhimmis.) "

یہ حدیث شیئر کریں