یہودیوں کو جزیرہ عرب سے باہر نکال دینے کا بیان اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ نے یہودیوں سے فرمایا تھا کہ اس وقت تک میں بھی تم کو یہاں رہنے دوں گا جب تک اللہ تعالیٰ تم کو برقرار رکھے گا۔
راوی: عبداللہ بن یوسف لیث سعید مقبری ان کے والد ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ انْطَلِقُوا إِلَی يَهُودَ فَخَرَجْنَا حَتَّی جِئْنَا بَيْتَ الْمِدْرَاسِ فَقَالَ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا وَاعْلَمُوا أَنَّ الْأَرْضَ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ وَإِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُجْلِيَکُمْ مِنْ هَذِهِ الْأَرْضِ فَمَنْ يَجِدْ مِنْکُمْ بِمَالِهِ شَيْئًا فَلْيَبِعْهُ وَإِلَّا فَاعْلَمُوا أَنَّ الْأَرْضَ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ
عبداللہ بن یوسف لیث سعید مقبری ان کے والد حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ مسجد ہی میں تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے باہر تشریف لا کر فرمایا کہ یہودیوں کے پاس چلو اور جب ہم لوگ بیت مدارس میں پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں سے فرمایا کہ اسلام لاؤ تاکہ تم محفوظ ہو جاؤ اور اچھی طرح جان لو کہ یہ زمین اللہ اور اس کے رسول کی ہے اور میں یہ چاہتا ہوں کہ تم کو اس زمین میں سے نکال کر باہر کردوں سنو! کہ تم میں سے جس کے پاس مال ہو وہ اس کو فروخت کردے ورنہ یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کرلو کہ زمین صرف اللہ اور اس کے رسول کی ہے۔
Narrated Abu Huraira:
While we were in the Mosque, the Prophet came out and said, "Let us go to the Jews" We went out till we reached Bait-ul-Midras. He said to them, "If you embrace Islam, you will be safe. You should know that the earth belongs to Allah and His Apostle, and I want to expel you from this land. So, if anyone amongst you owns some property, he is permitted to sell it, otherwise you should know that the Earth belongs to Allah and His Apostle."
