صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 435

ایفائے وعدہ کی برتری کا بیان

راوی: یحیی بن بکیر لیث یونس ابن شہاب عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبِ بْنِ أُمَيَّةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ فِي رَکْبٍ مِنْ قُرَيْشٍ کَانُوا تِجَارًا بِالشَّأْمِ فِي الْمُدَّةِ الَّتِي مَادَّ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا سُفْيَانَ فِي کُفَّارِ قُرَيْشٍ

یحیی بن بکیر لیث یونس ابن شہاب عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابوسفیان بن حرب نے ان سے کہا کہ ہرقل بادشاہ روم نے ان کو جو مملکت شام میں تاجر بن کر گئے تھے مع چند قریشیوں کے بلوا بھیجا تھا اور یہ واقعہ اس زمانہ کا ہے جس میں رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابوسفیان سے کفاران قریش کے ساتھ صلح کی تھی۔

Narrated ' Abdullah bin 'Abbas:
That Abu Sufyan bin Harb Informed him that Heraclius called him and the members of a caravan from Quraish who had gone to Sham as traders, during the truce which Allah's Apostle had concluded with Abu Sufyan and the Quraish infidels.

یہ حدیث شیئر کریں