صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 452

اللہ تعالیٰ کے قول”اور وہی ہے جو اول بار پیدا کرتا ہے‘ پھر دوبارہ زندہ کرے گا“ کا بیان ربیع بن خثیم اور حسن نے فرمایا‘ ہر چیز اللہ تعالیٰ کے لئے آسان ہے ھَین اور رَھِین ‘لَین اور لَیِن اور مَیت اور مَیِّت ‘ ضَیق اور ضَیِّق کی طرح ہیں (یعنی مشدد اور مخفف میں کوئی فرق نہیں) افعیینا کے معنی ہیں کیا ہمارے لئے دشوار ہے‘ جب تمہیں اور تمہاری خلقت کو پیدا کیا لُغُوب‘ کے معنی تکان ہیں‘ اطواراً کبھی ایک حالت میں کبھی دوسری میں رکھا‘ عدا طورہ‘ وہ اپنے مرتبہ اور قدر سے گزر گیا۔

راوی: عبداللہ بن ابی شیبہ ابواحمد سفیان ابوالزناد اعرج ابوہریرہ

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ عَنْ أَبِي أَحْمَدَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرَاهُ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی يَشْتِمُنِي ابْنُ آدَمَ وَمَا يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَشْتِمَنِي وَيُکَذِّبُنِي وَمَا يَنْبَغِي لَهُ أَمَّا شَتْمُهُ فَقَوْلُهُ إِنَّ لِي وَلَدًا وَأَمَّا تَکْذِيبُهُ فَقَوْلُهُ لَيْسَ يُعِيدُنِي کَمَا بَدَأَنِي

عبداللہ بن ابی شیبہ ابواحمد سفیان ابوالزناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں سمجھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ابن آدم مجھے گالی دیتا ہے حالانکہ اس کے لئے مناسب نہیں کہ مجھ کو گالی دے اور مجھے جھوٹا سمجھتا ہے حالانکہ یہ اس کے لئے مناسب نہیں گالی دینا تو یہ ہے کہ وہ کہتا ہے کہ میرے اولاد ہے (یعنی شرک کرتا ہے) اور جھوٹا سمجھنا یہ ہے کہ وہ کہتا ہے کہ اللہ مجھے دوبارہ زندہ نہ کرے گا جیسے پہلے اس نے پیدا کیا۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "Allah the Most Superior said, "The son of Adam slights Me, and he should not slight Me, and he disbelieves in Me, and he ought not to do so. As for his slighting Me, it is that he says that I have a son; and his disbelief in Me is his statement that I shall not recreate him as I have created (him) before."

یہ حدیث شیئر کریں