صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 472

فرشتوں کا بیان حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن سلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا کہ تمام فرشتوں میں جبرئیل یہودیوں کے دشمن ہیں ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ لنحن الصافون یعنی فرشتے۔

راوی: علی بن عبداللہ سفیان زہری سعید بن مسیب سے روایت کرتے ہیں کہ عمر

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ مَرَّ عُمَرُ فِي الْمَسْجِدِ وَحَسَّانُ يُنْشِدُ فَقَالَ کُنْتُ أُنْشِدُ فِيهِ وَفِيهِ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْکَ ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَی أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ أَنْشُدُکَ بِاللَّهِ أَسَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَجِبْ عَنِّي اللَّهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ قَالَ نَعَمْ

علی بن عبداللہ، سفیان، زہری، سعید بن مسیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا گذر مسجد میں ہوا تو حضرت حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ شعر پڑھ رہے تھے (حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے روکا) تو انہوں نے کہا کہ میں مسجد میں ایسے شخص کے سامنے جو تم سے بہتر تھا (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شعر پڑھا کرتے تھے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع نہیں فرمایا) پھر حضرت حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جانب متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ میں تم کو قسم دیتا ہوں کیا تم نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ میری طرف سے جواب دو اور اے اللہ ان کی تائید روح القدس سے فرما تو انہوں نے کہا، ہاں!

Narrated Sa'id bin Al-Musaiyab:
'Umar came to the Mosque while Hassan was reciting a poem. ('Umar disapproved of that). On that Hassan said, "I used to recite poetry in this very Mosque in the presence of one (i.e. the Prophet ) who was better than you." Then he turned towards Abu Huraira and said (to him), "I ask you by Allah, did you hear Allah's Apostle saying (to me), "Retort on my behalf. O Allah! Support him (i.e. Hassan) with the Holy Spirit?" Abu Huraira said, "Yes."

یہ حدیث شیئر کریں