صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 593

فرمان الٰہی بے شک ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف (یہ پیغام دیکر) بھیجا کہ اپنی قوم کو ان پر درد ناک عذاب آنے سے پہلے ڈرائیے۔ آخر سورت تک اور آیت کریمہ اور ان کو نوح علیہ السلام کا قصہ پڑھا کر سنائیے جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ اے میری قوم اگر تمہیں میرا مقام اور احکام الٰہی کی تمہیں نصیحت کرنا شاق گزرتا ہے مسلمین تک کا بیان۔

راوی: عبدان عبداللہ یونس زہری سالم ابن عمر ما

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ سَالِمٌ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّاسِ فَأَثْنَی عَلَی اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ ذَکَرَ الدَّجَّالَ فَقَالَ إِنِّي لَأُنْذِرُکُمُوهُ وَمَا مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا أَنْذَرَهُ قَوْمَهُ لَقَدْ أَنْذَرَ نُوحٌ قَوْمَهُ وَلَکِنِّي أَقُولُ لَکُمْ فِيهِ قَوْلًا لَمْ يَقُلْهُ نَبِيٌّ لِقَوْمِهِ تَعْلَمُونَ أَنَّهُ أَعْوَرُ وَأَنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِأَعْوَرَ

عبدان عبداللہ یونس زہری سالم حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں میں کھڑے ہو کر پہلے اللہ کی ایسی تعریف کی جس کا وہ مستحق تھا پھر دجال کا ذکر کر کے فرمایا کہ میں تمہیں اس سے ڈراتا ہوں اور ہر نبی نے اپنی قوم کو اس سے ڈرایا ہے اور نوح نے بھی اپنی قوم کو ڈرایا ہے لیکن میں تمہیں ایک ایسی بات بتاتا ہوں جو کسی نبی نے اپنی قوم کو نہیں بتائی (اور وہ یہ ہے) کہ بیشک دجال کانا ہے اور اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے۔

Narrated Ibn Umar:
Once Allah's Apostle stood amongst the people, glorified and praised Allah as He deserved and then mentioned the Dajjal saying, "l warn you against him (i.e. the Dajjal) and there was no prophet but warned his nation against him. No doubt, Noah warned his nation against him but I tell you about him something of which no prophet told his nation before me. You should know that he is one-eyed, and Allah is not one-eyed."

یہ حدیث شیئر کریں