صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 595

فرمان الٰہی بے شک ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف (یہ پیغام دیکر) بھیجا کہ اپنی قوم کو ان پر درد ناک عذاب آنے سے پہلے ڈرائیے۔ آخر سورت تک اور آیت کریمہ اور ان کو نوح علیہ السلام کا قصہ پڑھا کر سنائیے جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ اے میری قوم اگر تمہیں میرا مقام اور احکام الٰہی کی تمہیں نصیحت کرنا شاق گزرتا ہے مسلمین تک کا بیان۔

راوی: موسیٰ بن اسمعیل عبدالواحد بن زیاد اعمش ابوصالح ابوسعید

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجِيئُ نُوحٌ وَأُمَّتُهُ فَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَی هَلْ بَلَّغْتَ فَيَقُولُ نَعَمْ أَيْ رَبِّ فَيَقُولُ لِأُمَّتِهِ هَلْ بَلَّغَکُمْ فَيَقُولُونَ لَا مَا جَائَنَا مِنْ نَبِيٍّ فَيَقُولُ لِنُوحٍ مَنْ يَشْهَدُ لَکَ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمَّتُهُ فَنَشْهَدُ أَنَّهُ قَدْ بَلَّغَ وَهُوَ قَوْلُهُ جَلَّ ذِکْرُهُ وَکَذَلِکَ جَعَلْنَاکُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِتَکُونُوا شُهَدَائَ عَلَی النَّاسِ وَالْوَسَطُ الْعَدْلُ

موسی بن اسماعیل عبدالواحد بن زیاد اعمش ابوصالح حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (قیامت کے دن) نوح مع اپنی قوم کے تشریف لائیں گے تو اللہ پوچھے گا کیا تم نے (ہمارا پیغام) پہنچا دیا تھا؟ وہ کہیں گے کہ ہاں اے پروردگار پھر اللہ تعالیٰ ان کی امت سے پوچھے گا کہ کیا انہوں نے تمہیں ہمارا پیغام دیا تھا؟ تو وہ کہیں گے نہیں ہمارے پاس کوئی نبی نہیں آیا اللہ تعالیٰ حضرت نوح علیہ السلام سے سے فرمائے گا تمہاراگواہ کون ہے؟ وہ کہیں گے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی امت تو وہ گواہی دیں گے کہ ہاں انہوں نے حکم پہنچا دیا ہے یہی مطلب ہے اس آیت کا کہ اور اسی طرح ہم نے تمہیں متوسط امت بنایا کہ تم لوگوں پر گواہ رہو وسط کے معنی درمیان کے ہیں۔

Narrated Abu Said:
Allah's Apostle said, "Noah and his nation will come (on the Day of Resurrection and Allah will ask (Noah), "Did you convey (the Message)?' He will reply, 'Yes, O my Lord!' Then Allah will ask Noah's nation, 'Did Noah convey My Message to you?' They will reply, 'No, no prophet came to us.' Then Allah will ask Noah, 'Who will stand a witness for you?' He will reply, 'Muhammad and his followers (will stand witness for me).' So, I and my followers will stand as witnesses for him (that he conveyed Allah's Message)." That is, (the interpretation) of the Statement of Allah: "Thus we have made you a just and the best nation that you might be witnesses Over mankind .." (2.143)

یہ حدیث شیئر کریں