صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 598

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب وَإِنَّ إِلْيَاسَ لَمِنْ الْمُرْسَلِينَ إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَلَا تَتَّقُونَ أَتَدْعُونَ بَعْلًا وَتَذَرُونَ أَحْسَنَ الْخَالِقِينَ اللَّهُ رَبُّكُمْ وَرَبُّ آبَائِكُمْ الْأَوَّلِينَ فَكَذَّبُوهُ فَإِنَّهُمْ لَمُحْضَرُونَ إِلَّا عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ وَتَرَكْنَا عَلَيْهِ فِي الْآخِرِينَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ يُذْكَرُ بِخَيْرٍ سَلَامٌ عَلَى آلِ يَاسِينَ إِنَّا كَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ يُذْكَرُ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ إِلْيَاسَ هُوَ إِدْرِيسُ

مندرجہ ذیل آیت کریمہ کا بیان ‘ اور بے شک الیاس پیغمبروں میں سے ہیں(یاد کرو) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم خدا کا خوف کیوں نہیں کرتے‘ کیا تم (عبادت کر کے) پکارتے ہو بعل (جو بت ہے) کو ‘ اور چھوڑ دیتے ہو اس اللہ کو جو سب سے اچھا پیدا کرنے والا ہے‘ جو تمہارا اور تمہارے تمام پچھلے باپ دادوں کا پروردگار ہے‘ تو انہوں نے الیاس کو جھٹلایا‘ بے شک وہ جہنم میں لائے جائیں گے‘ مگر اللہ کے نیک اور خالص بندے وترکنا علیہ فی الآخرین کا مطلب ابن عباس نے یہ فرمایا کہ ان کا تذکرہ اچھائی اور بھلائی سے ہو گا‘ سلام ہو ال یاسین پر ہم نیکو کاروں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں‘ بے شک وہ ہمارے ایماندار بندوں میں سے تھے‘ ابن مسعود اور ابن عباس نے فرمایا کہ الیاس حضرت ادریس ہی کا نام ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں