صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 726

اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے۔

راوی: عبداللہ مالک ابن شہاب حمید بن عبدالرحمن

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ عَامَ حَجَّ عَلَی الْمِنْبَرِ فَتَنَاوَلَ قُصَّةً مِنْ شَعَرٍ وَکَانَتْ فِي يَدَيْ حَرَسِيٍّ فَقَالَ يَا أَهْلَ الْمَدِينَةِ أَيْنَ عُلَمَاؤُکُمْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْ مِثْلِ هَذِهِ وَيَقُولُ إِنَّمَا هَلَکَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَهَا نِسَاؤُهُمْ

عبداللہ مالک ابن شہاب حضرت حمید بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت معاویہ بن ابی سفیان کو جس سال انہوں نے حج کیا منبر پر یہ بیان کرتے ہوئے سنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بالوں کا ایک لچھا ایک پاسبان کے ہاتھ میں سے لے کر فرمایا کہ اے اہل مدینہ! تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس (مصنوعی) بالوں کو اپنے بالوں کے ساتھ جوڑنے سے منع فرماتے ہوئے سنا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ بنی اسرائیل اس وقت ہلاک ہو گئے جب ان کی عورتوں نے اس کو بنایا۔

Narrated Humaid bin 'Abdur-Rahman:
That he heard Muawiya bin Abi Sufyan (talking) on the pulpit in the year when he performed the Hajj. He took a tuft of hair that was in the hand of an orderly and said, "O people of Medina! Where are your learned men? I heard the Prophet forbidding such a thing as this (i.e. false hair) and he used to say, 'The Israelis were destroyed when their ladies practiced this habit (of using false hair to lengthen their locks)."

یہ حدیث شیئر کریں