صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1055

اس شخص کا بیان جو عتاب کہ وجہ سے لوگوں کی طرف متوجہ ہو

راوی: عبدان , عبداللہ , شعبہ , قتادہ , عبداللہ بن ابی عتبہ (انس کے آزاد کردہ غلام) ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ هُوَ ابْنُ أَبِي عُتْبَةَ مَوْلَی أَنَسٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشَدَّ حَيَائً مِنْ الْعَذْرَائِ فِي خِدْرِهَا فَإِذَا رَأَی شَيْئًا يَکْرَهُهُ عَرَفْنَاهُ فِي وَجْهِهِ

عبدان، عبداللہ ، شعبہ، قتادہ، عبداللہ بن ابی عتبہ (انس کے آزاد کردہ غلام) حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پردہ والی کنواری لڑکیوں سے بھی زیادہ باحیا تھے، جب کوئی بات ایسی دیکھتے جو آپ کو ناگوار ہوتی تو ہم لوگوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے سے معلوم ہوجاتا۔

Narrated Abu Said Al-Khudri:
The Prophet was more shy than a virgin in her separate room. And if he saw a thing which he disliked, we would recognize that (feeling) in his face.

یہ حدیث شیئر کریں