صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1064

اللہ تعالیٰ کے احکام میں غضب اور سختی جائز ہے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ کفار اور منافقین سے جہاد کرو اور ان پر سختی کرو

راوی: موسی بن اسماعیل , جویریہ , نافع , عبداللہ

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي رَأَی فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ نُخَامَةً فَحَکَّهَا بِيَدِهِ فَتَغَيَّظَ ثُمَّ قَالَ إِنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا کَانَ فِي الصَّلَاةِ فَإِنَّ اللَّهَ حِيَالَ وَجْهِهِ فَلَا يَتَنَخَّمَنَّ حِيَالَ وَجْهِهِ فِي الصَّلَاةِ

موسی بن اسماعیل، جویریہ، نافع، عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک بار نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے، تو آپ نے سامنے سجدہ کرنے کی جگہ کھنگار (بلغم) دیکھا تو اس کو اپنے ہاتھ سے صاف کردیا اور غصے ہو کر فرمایا کہ تم میں سے جب کوئی شخص نماز میں ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے چہرے کے سامنے ہوتا ہے، اس لئے اسے چاہئے کہ نماز میں اپنے چہرہ کے سامنے ناک وغیرہ کی رطوبت نہ پھینکے۔

Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
While the Prophet was praying, he saw sputum (on the wall) of the mosque, in the direction of the Qibla, and so he scraped it off with his hand, and the sign of disgust (was apparent from his face) and then said, "Whenever anyone of you is in prayer, he should not spit in front of him (in prayer) because Allah is in front of him."

یہ حدیث شیئر کریں