صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1075

دین کی بات سمجھنے کے لئے حق بات سے حیا نہ کی جائے

راوی: آدم , شعبہ محارب بن دثار , ابن عمر

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ کَمَثَلِ شَجَرَةٍ خَضْرَائَ لَا يَسْقُطُ وَرَقُهَا وَلَا يَتَحَاتُّ فَقَالَ الْقَوْمُ هِيَ شَجَرَةُ کَذَا هِيَ شَجَرَةُ کَذَا فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ هِيَ النَّخْلَةُ وَأَنَا غُلَامٌ شَابٌّ فَاسْتَحْيَيْتُ فَقَالَ هِيَ النَّخْلَةُ وَعَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنَا خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ مِثْلَهُ وَزَادَ فَحَدَّثْتُ بِهِ عُمَرَ فَقَالَ لَوْ کُنْتَ قُلْتَهَا لَکَانَ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ کَذَا وَکَذَا

آدم، شعبہ محارب بن دثار، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مومن کی مثال اس سرسبز درخت کی طرح ہے جس کے پتے نہیں جھڑتے ہیں لوگوں نے کہا وہ تو فلاں فلاں درخت ہے لیکن میں نے کہنا چاہا کہ وہ کھجور کا درخت ہے لیکن میں کم عمر جوان تھا اس لئے مجھے کہنے میں شرم آئی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی نے فرمایا کہ وہ کھجور کا درخت ہے اور شعبہ سے بواسطہ خبیب بن عبدالرحمن حفص بن عاصب حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس طرح مروی ہے لیکن اس میں اتنا زیادہ ہے کہ میں نے یہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ اگر تو اس کو کہہ دیتا تو میرے نزدیک اتنے اور اتنے (مال) سے بہتر ہوتا۔

Narrated Ibn 'Umar:
The Prophet said, "The example of a believer is like a green tree, the leaves of which do not fall." The people said. "It is such-and-such tree: It is such-and-such tree." I intended to say that it was the datepalm tree, but I was a young boy and felt shy (to answer). The Prophet said, "It is the date-palm tree." Ibn 'Umar added, " I told that to 'Umar who said, 'Had you said it, I would have preferred it to such-and such a thing."

یہ حدیث شیئر کریں