صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1077

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ آسانی کرو سختی نہ کرو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کے ساتھ تخفیف اور آسانی برتنے کو پسند فرماتے تھے۔

راوی: اسحاق نضر شعبہ سعید بن ابی بردہ

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا النَّضْرُ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ لَمَّا بَعَثَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ قَالَ لَهُمَا يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا قَالَ أَبُو مُوسَی يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضٍ يُصْنَعُ فِيهَا شَرَابٌ مِنْ الْعَسَلِ يُقَالُ لَهُ الْبِتْعُ وَشَرَابٌ مِنْ الشَّعِيرِ يُقَالُ لَهُ الْمِزْرُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ

اسحاق نضر شعبہ سعید بن ابی بردہ اپنے والد سے وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ جب ان کو اور معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یمن بھیجنے لگے تو دونوں سے فرمایا کہ آسانی کرنا سختی نہ کرنا اور خوش خبری سنانا نفرت نہ دلانا بلکہ رغبت دلانا ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں شہد سے شراب بنائی جاتی ہے جس کو مزر کہا جاتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔

Narrated Abu Musa:
that when Allah's Apostle sent him and Mu'adh bin Jabal to Yemen, he said to them, "Facilitate things for the people (treat the people in the most agreeable way), and do not make things difficult for them, and give them glad tidings, and let them not have aversion (i.e. to make the people hate good deeds) and you should both work in cooperation and mutual understanding, obey each other." Abu Musa said, "O Allah's Apostle! We are in a land in which a drink named Al Bit' is prepared from honey, and another drink named Al-Mizr is prepared from barley." On that, Allah's Apostle said, "All intoxicants (i.e. all alcoholic drinks) are prohibited."

یہ حدیث شیئر کریں