صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1082

لوگوں کے ساتھ اچھی طرح پیش آنے اور گھر والوں کے ساتھ مذاق کرنے کا بیان اور ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ہے کہ لوگوں کے ساتھ اس طرح میل جول رکھو کہ تمہارا دین مجروح نہ ہونے پائے۔

راوی: آدم شعبہ ابوالتیاح انس بن مالک

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ إِنْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُخَالِطُنَا حَتَّی يَقُولَ لِأَخٍ لِي صَغِيرٍ يَا أَبَا عُمَيْرٍ مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ

آدم شعبہ ابوالتیاح حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم سے ملتے تھے یہاں تک کہ میرے ایک چھوٹے بھائی سے فرماتے تھے کہ اے ابوعمیر نغیر کو کیا ہوا۔

Narrated Anas bin Malik:
The Prophet used to mix with us to the extent that he would say to a younger brother of mine, 'O father of 'Umar! What did the Nughair (a kind of bird) do?"

یہ حدیث شیئر کریں