صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1083

لوگوں کے ساتھ اچھی طرح پیش آنے اور گھر والوں کے ساتھ مذاق کرنے کا بیان اور ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ہے کہ لوگوں کے ساتھ اس طرح میل جول رکھو کہ تمہارا دین مجروح نہ ہونے پائے۔

راوی: محمد ابومعاویہ ہشام اپنے والد سے وہ عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کُنْتُ أَلْعَبُ بِالْبَنَاتِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ لِي صَوَاحِبُ يَلْعَبْنَ مَعِي فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ يَتَقَمَّعْنَ مِنْهُ فَيُسَرِّبُهُنَّ إِلَيَّ فَيَلْعَبْنَ مَعِي

محمد ابومعاویہ ہشام اپنے والد سے وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں لڑکیوں کے ساتھ کھیلتی تھی اور میری سہیلیاں میرے ساتھ کھیلتی تھیں جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اندر تشریف لاتے تو وہ چھپ جاتیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کو بلا کر میرے پاس لے آتے میں پھر ان کے ساتھ کھیلنے لگتی۔

Narrated 'Aisha:
I used to play with the dolls in the presence of the Prophet, and my girl friends also used to play with me. When Allah's Apostle used to enter (my dwelling place) they used to hide themselves, but the Prophet would call them to join and play with me. (The playing with the dolls and similar images is forbidden, but it was allowed for 'Aisha at that time, as she was a little girl, not yet reached the age of puberty.) (Fateh-al-Bari page 143, Vol.13)

یہ حدیث شیئر کریں