صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1089

مہمان کی عزت کرنے اور خود اس کی خدمت کرنے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ابراہیم کے معزز مہمان

راوی: اسماعیل بواسطہ مالک

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ مِثْلَهُ وَزَادَ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَصْمُتْ

اسماعیل بواسطہ مالک اسی طرح روایت کرتے ہیں اور اتنا زیادہ بیان کیا کہ جو شخص اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اس کو چاہئے کہ اچھی بات کہے یا خاموش رہے۔

Narrated Malik:
Similarly as above (156) adding, "Who believes in Allah and the Last Day should talk what is good or keep quiet." (i.e. abstain from dirty and evil talk, and should think before uttering).

یہ حدیث شیئر کریں