صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1138

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ میرے نام پر اپنا نام رکھو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھو۔ انس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کو نقل کیا ہے ۔

راوی: مسدد خالد حصین سالم جابر

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلَامٌ فَسَمَّاهُ الْقَاسِمَ فَقَالُوا لَا نَکْنِيهِ حَتَّی نَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَمُّوا بِاسْمِي وَلَا تَکْتَنُوا بِکُنْيَتِي

مسدد خالد حصین سالم حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم میں سے ایک شخص کے ہاں لڑکا پیدا ہوا تو اس نے اس کا نام قام رکھا لوگوں نے کہا ہم تمہیں ابوالقاسم کی کنیت سے نہیں پکاریں گے جب تک کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت نہ کرلیں گے آپ نے فرمایا کہ میرے نام پر نام رکھو لیکن میری کنیت پر کنیت نہ رکھو۔

Narrated Jabir:
A man among us begot a boy whom he named Al-Qasim. The people said, "We will not call him (i.e., the father) by that Kuniya (Abu-l-Qasim) till we ask the Prophet about it. The Prophet said. "Name yourselves by my name, but do not call (yourselves) by my Kuniya."

یہ حدیث شیئر کریں