صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1140

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ میرے نام پر اپنا نام رکھو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھو۔ انس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کو نقل کیا ہے ۔

راوی: عبداللہ بن محمد سفیان ابن منکدر جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْکَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلَامٌ فَسَمَّاهُ الْقَاسِمَ فَقَالُوا لَا نَکْنِيکَ بِأَبِي الْقَاسِمِ وَلَا نُنْعِمُکَ عَيْنًا فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ أَسْمِ ابْنَکَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ

عبداللہ بن محمد سفیان ابن منکدر جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم میں سے ایک شخص کے ہاں لڑکا پیدا ہوا اس نے اس کا قاسم رکھا لوگوں نے کہا ہم تجھے ابوالقاسم کی کنیت کے ساتھ نہیں پکاریں گے اور ہم نہ تجھے کچھ فضیلت دیں گے چنانچہ وہ شخص نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ واقعہ بیان کیا آپ نے اس سے فرمایا کہ اس کا نام عبدالرحمن رکھ۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
A man among us begot a boy whom he named Al-Qasim. The people said (to him), "We will not call you Abul-l-Qasim, nor will we please you by calling you so." The man came to the Prophet and mentioned that to him. The Prophet said to him, "Name your son 'Abdur-Rahman."

یہ حدیث شیئر کریں