صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1170

تعجب کے وقت تکبیر اور تسبیح پڑھنے کا بیان

راوی: ابو الیمان شعیب زہری ہند بنت حارث ام سلمہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَتْنِي هِنْدُ بِنْتُ الْحَارِثِ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أُنْزِلَ مِنْ الْخَزَائِنِ وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنْ الْفِتَنِ مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجَرِ يُرِيدُ بِهِ أَزْوَاجَهُ حَتَّی يُصَلِّينَ رُبَّ کَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٌ فِي الْآخِرَةِ

ابو الیمان شعیب زہری ہند بنت حارث حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتی ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیند سے بیدا ہوئے تو فرمایا سبحان اللہ کیا کیا خزا نے اور کیا کیا فتنے نازل کئے گئے ہیں کوئی ہے جو ان حجرہ والیوں کو جگا دے (اس سے مراد آپ کی بیویاں تھیں) تاکہ لوگ نماز پڑھیں۔ دنیا میں بہت سی پہننے والیاں آخرت میں ننگی ہوں گی اور ابن ابی ثور نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کیا انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ کیا آپ نے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں میں نے کہا اللہ اکبر۔

Narrated Um Salama:
(One night) the Prophet woke up and said, "Subhan Allah ! How many treasures have been (disclosed) sent down! And how many afflictions have been descended! Who will go and wake the sleeping lady-occupants up of these dwellings (for praying)?" (He meant by this his wives.) The Prophet added, "A well-dressed soul (person) in this world may be naked in the "Hereafter." 'Umar said, "I asked the Prophet, 'Have you divorced your wives?' He said, 'No.' I said, 'Allahu Akbar.' "

یہ حدیث شیئر کریں