صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 1193

اجازت مانگنی نظر پڑ جانے کی وجہ سے (ضروری) ہے۔

راوی: علی بن عبداللہ سفیان زہری سہل بن سعد

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ الزُّهْرِيُّ حَفِظْتُهُ کَمَا أَنَّکَ هَا هُنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ اطَّلَعَ رَجُلٌ مِنْ جُحْرٍ فِي حُجَرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًی يَحُکُّ بِهِ رَأْسَهُ فَقَالَ لَوْ أَعْلَمُ أَنَّکَ تَنْظُرُ لَطَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنِکَ إِنَّمَا جُعِلَ الِاسْتِئْذَانُ مِنْ أَجْلِ الْبَصَرِ

علی بن عبداللہ سفیان زہری سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حجروں میں سے ایک حجرے میں جھانک کر دیکھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں سر کھجلانے کا آلہ تھا جس سے آپ اپنا سر کھجلا رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر میں جانتا کہ تو جھانک کر دیکھے گا تو میں اس سے تیری آنکھ میں ماراتا اجازت لینی دیکھنے ہی کی وجہ سے مقرر کی گئی ہے۔

Narrated Sahl bin Sa'd:
A man peeped through a round hole into the dwelling place of the Prophet, while the Prophet had a Midray (an iron comb) with which he was scratching his head. the Prophet said, " Had known you were looking (through the hole), I would have pierced your eye with it (i.e., the comb)." Verily! The order of taking permission to enter has been enjoined because of that sight, (that one should not look unlawfully at the state of others). (See Hadith No. 807, Vol. 7)

یہ حدیث شیئر کریں