صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فضائل قرآن ۔ حدیث 12

قرآن شریف کی سب کلاموں پر فضیلت کا بیان

راوی: ہدبہ بن خالد , ابوخالد , ہمام , قتادہ , انس , ابوموسی

حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ أَبُو خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَالْأُتْرُجَّةِ طَعْمُهَا طَيِّبٌ وَرِيحُهَا طَيِّبٌ وَالَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَالتَّمْرَةِ طَعْمُهَا طَيِّبٌ وَلَا رِيحَ لَهَا وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَمَثَلِ الرَّيْحَانَةِ رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَمَثَلِ الْحَنْظَلَةِ طَعْمُهَا مُرٌّ وَلَا رِيحَ لَهَا

ہدبہ بن خالد، ابوخالد، ہمام، قتادہ، انس، ابوموسی سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قرآن پڑھنے والے مومن کی مثال سنگترہ کی سی ہے کہ اس کا مزہ بھی عمدہ اور خوشبوبھی عمدہ، اور قرآن نہ پڑھنے والے کی مثال اس کھجور کی طرح ہے جس کا مزہ تو اچھا ہے لیکن خوشبو نہیں اور اس فاسق کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے گل ریحان کی طرح ہے کہ اس کی خوشبو اچھی ہے اور مزہ کچھ نہیں اور اس فاسق کی مثال جو قرآن نہیں پڑھتا اندرائن کے پھل کی سی ہے، جس کا مزہ بھی کڑوا ہے اور بو بھی خراب۔

Narrated Abu Musa Al-Ash'ari:
The Prophet said, "The example of him (a believer) who recites the Qur'an is like that of a citron which tastes good and smells good. And he (a believer) who does not recite the Qur'an is like a date which is good in taste but has no smell. And the example of a dissolute wicked person who recites the Qur'an is like the Raihana (sweet basil) which smells good but tastes bitter. And the example of a dissolute wicked person who does not recite the Qur'an is like the colocynth which tastes bitter and has no smell.

یہ حدیث شیئر کریں