صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 1239

دو آدمی تیسرے کو چھوڑ کر سر گوشی نہ کریں، اور اﷲ تعالیٰ کا قول کہ ” اے ایمان والو! جب تم سرگوشی کرو، تو گناہ اور ظلم اور رسول صلی اﷲعلیہ وسلم کی نافرمانی کی سرگوشی نہ کرو، اور اچھی بات اور تقویٰ کی سرگوشی کرو“ وعلی اﷲ فلیتوکل المومنون تک اور اﷲ تعالیٰ کا قول کہ ”اے ایمان والو! جب تم رسول صلی اﷲ علیہ وسلم سے سرگوشی کرنے لگو، تو سرگوشی سے پہلے صدقہ کرو یہی تمہارے لئے بہتر اور پاکیزہ ہے، اور اگر تم (اپنے میں) صدقہ کی طاقت نہ پاﺅ تو اﷲ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے، واﷲ خبیر بما تعملوں تک۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک (دوسری سند) اسمعیل , مالک , نافع , عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا کَانُوا ثَلَاثَةٌ فَلَا يَتَنَاجَی اثْنَانِ دُونَ الثَّالِثِ

عبداللہ بن یوسف، مالک (دوسری سند) اسماعیل، مالک، نافع، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تین آدمی ہوں، تو دو آدمی تیسرے کو چھوڑ کر سرگوشی نہ کریں۔

Narrated 'Abdullah:
the Prophet said "When three persons are together, then no two of them should hold secret counsel excluding the third person."

یہ حدیث شیئر کریں