صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1303

بچوں کیلئے برکت کی دعا کرنے اور ان کے سر پر ہاتھ پھیرنے کا بیان، اور ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا، کہ میرے ہاں ایک لڑکا پیدا ہوا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کیلئے برکت کی دعا فرمائی۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , ابن وہب , سعید بن ابی ایوب , ابوعقیل

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ أَبِي عُقَيْلٍ أَنَّهُ کَانَ يَخْرُجُ بِهِ جَدُّهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هِشَامٍ مِنْ السُّوقِ أَوْ إِلَی السُّوقِ فَيَشْتَرِي الطَّعَامَ فَيَلْقَاهُ ابْنُ الزُّبَيْرِ وَابْنُ عُمَرَ فَيَقُولَانِ أَشْرِکْنَا فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ دَعَا لَکَ بِالْبَرَکَةِ فَيُشْرِکُهُمْ فَرُبَّمَا أَصَابَ الرَّاحِلَةَ کَمَا هِيَ فَيَبْعَثُ بِهَا إِلَی الْمَنْزِلِ

عبداللہ بن یوسف، ابن وہب، سعید بن ابی ایوب، ابوعقیل سے روایت کرتے ہیں، کہ مجھ کو میرے دادا عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ہشام بازار کی طرف لے جاتے اور وہاں سے غلہ خریدتے، ان سے ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ملتے، تو کہتے کہ ہم کو بھی شریک کرلو، اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمہارے لئے برکت کی دعا کی ہے (یہ ان کو شریک کر لیتے) اکثر ایسا ہوتا کہ سوار پر لدا ہوا غلہ گھر پر جوں کا توں سالم آتا

Narrated Abu 'Aqil:
that his grandfather. 'Abdullah bin Hisham used to take him from the market or to the market (the narrator is in doubt) and used to buy grain and when Ibn Az-Zubair and Ibn 'Umar met him, they would say to him, "Let us be your partners (in trading) as the Prophet invoked for Allah's blessing upon you." He would then take them as partners and he would Sometimes gain a whole load carried by an animal which he would send home.

یہ حدیث شیئر کریں