صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1345

مشرکین پر بدعا کرنے کا بیان ۔ اور ابن مسعود نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ تو ان کافروں کے خلاف یوسف علیہ السلام کے سات(قحط) کی طرح سات (قحط) کے ذریعے ہماری مدد فرما اور فرمایا یااللہ ابوجہل پر لعنت فرما اور ابن عمر نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں دعا فرمائی کہ یااللہ فلاں فلاں پر لعنت کر یہاں تک کہ اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی۔

راوی: محمد بن مثنی , انصاری , ہشام بن حسان , محمد بن سیرین , عبیدہ , علی بن ابی طالب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ فَقَالَ مَلَأَ اللَّهُ قُبُورَهُمْ وَبُيُوتَهُمْ نَارًا کَمَا شَغَلُونَا عَنْ صَلَاةِ الْوُسْطَی حَتَّی غَابَتْ الشَّمْسُ

محمد بن مثنی، انصاری، ہشام بن حسان، محمد بن سیرین ، عبیدہ، حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ ہم غزوہ خندق کے دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے تو آپ نے فرمایا کہ اللہ ان کی قبروں اور ان کے گھروں کو آگ سے بھر دے، جس طرح ان لوگوں نے ہمیں درمیانی نماز سے غروب آفتاب تک روکے رکھا، درمیانی نماز سے مراد نماز عصر ہے۔

Narrated 'Ali bin Abi Talib:
We were in the company of the Prophet on the day (of the battle) of Al-Khandaq (the Trench). The Prophet said, "May Allah fill their (the infidels') graves and houses with fire, as they have kept us so busy that we could not offer the middle prayer till the sun had set; and that prayer was the 'Asr prayer."

یہ حدیث شیئر کریں