صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان ۔ حدیث 1411

اعتدال اور عمل پر مداومت کا بیان ۔

راوی: عبدالعزیز بن عبداللہ , سلیمان , موسیٰ بن عقبہ , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَدِّدُوا وَقَارِبُوا وَاعْلَمُوا أَنْ لَنْ يُدْخِلَ أَحَدَکُمْ عَمَلُهُ الْجَنَّةَ وَأَنَّ أَحَبَّ الْأَعْمَالِ إِلَی اللَّهِ أَدْوَمُهَا وَإِنْ قَلَّ

عبدالعزیز بن عبد اللہ، سلیمان، موسیٰ بن عقبہ، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اعمال میں میانہ روی اختیار کرو اور اللہ کی قربت حاصل کرو، اور جان لو کہ تم میں سے کسی کو اس کا عمل جنت میں داخل نہیں کرے گا، اور اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل وہ ہے جس پر مداومت کی جائے۔ اگرچہ کم ہو۔

Narrated 'Aisha:
Allah's Apostle said, "Do good deeds properly, sincerely and moderately and know that your deeds will not make you enter Paradise, and that the most beloved deed to Allah's is the most regular and constant even though it were little."

یہ حدیث شیئر کریں