صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان ۔ حدیث 1415

اعتدال اور عمل پر مداومت کا بیان ۔

راوی: ابراہیم بن منذر , محمد بن فلیح , فلیح , ہلال بن علی , انس بن مالک

حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُلَيْحٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی لَنَا يَوْمًا الصَّلَاةَ ثُمَّ رَقِيَ الْمِنْبَرَ فَأَشَارَ بِيَدِهِ قِبَلَ قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ قَدْ أُرِيتُ الْآنَ مُنْذُ صَلَّيْتُ لَکُمْ الصَّلَاةَ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ مُمَثَّلَتَيْنِ فِي قُبُلِ هَذَا الْجِدَارِ فَلَمْ أَرَ کَالْيَوْمِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ فَلَمْ أَرَ کَالْيَوْمِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ مرتين

ابراہیم بن منذر، محمد بن فلیح، فلیح، ہلال بن علی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم لوگوں کو ایک دن نماز پڑھائی۔ پھر منبر پر تشریف لے گئے، پھر اپنے ہاتھ سے مسجد کے قبلہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ابھی جب کہ میں تم لوگوں کو نماز پڑھا رہا تھا، تو اس دیوار کے آگے مجھے جنت اور دوزخ دکھائی گئی۔ میں نے آج کے دن کی طرح کوئی خیر و شر نہیں دیکھا ہے۔ میں نے آج کے دن کی طرح کوئی خیر و شر نہیں دیکھا ہے۔

Narrated Anas bin Malik:
Once Allah's Apostle led us in prayer and then (after finishing it) ascended the pulpit and pointed with his hand towards the Qibla of the mosque and said, "While I was leading you in prayer, both Paradise and Hell were displayed in front of me in the direction of this wall. I had never seen a better thing (than Paradise) and a worse thing (than Hell) as I have seen today, I had never seen a better thing and a worse thing as I have seen today."

یہ حدیث شیئر کریں