صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان ۔ حدیث 1418

محر مات الہیہ سے روکنے کا بیان (اللہ تعالیٰ کا قول کہ) صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بغیر حساب کے دیا جائے گا، اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، کہ ہم بہتر زندگی صبر میں پائی ۔

راوی: خلاد بن یحیی , مسعر , ذیاد بن علاقہ , مغیرہ بن شعبہ

حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عِلَاقَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ يَقُولُ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي حَتَّی تَرِمَ أَوْ تَنْتَفِخَ قَدَمَاهُ فَيُقَالُ لَهُ فَيَقُولُ أَفَلَا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا

خلاد بن یحیی، مسعر، ذیاد بن علاقہ، مغیرہ بن شعبہ سے روایت کرتے ہیں ان کو کہتے ہوئے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھاتے تھے یہاں تک کہ آپ کے قدم مبارک سوج جاتے یا پھول جاتے، اس کے متعلق آپ سے کہا جاتا کہ آپ اس قدر تکلیف کیوں اٹھاتے ہو آپ فرماتے کہ میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں۔

Narrated Al-Mughira bin Shu'ba:
The Prophet used to pray so much that his feet used to become edematous or swollen, and when he was asked as to why he prays so much, he would say, "Shall I not be a thankful slave (to Allah)?"

یہ حدیث شیئر کریں