صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ تقدیر کا بیان ۔ حدیث 1536

قلم اللہ کے حکم سے خشک ہوچکا ہے۔( اور اللہ کا قول کہ اللہ نے اس کو گمراہ کردیا ہے باوجودیکہ وہ اس کو جانتا ہے ) اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ مجھ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قلم خشک ہو چکا ہے جس چیز کے ساتھ تم ملنے والے ہو ابن عباس نے کہا لھا سابقون کے معنی ہیں انکے لئے سعادت پہلے سے مقدر ہوچکی ہے۔

راوی: آدم , شعبہ , یزید رشک , مطرف بن عبداللہ بن شخیر , عمران بن حسین

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الرِّشْکُ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ يُحَدِّثُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُعْرَفُ أَهْلُ الْجَنَّةِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَلِمَ يَعْمَلُ الْعَامِلُونَ قَالَ کُلٌّ يَعْمَلُ لِمَا خُلِقَ لَهُ أَوْ لِمَا يُسِّرَ لَهُ

آدم، شعبہ، یزید رشک، مطرف بن عبداللہ بن شخیر، عمران بن حسین سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا جنت والے دوزخیوں سے پہچان لئے جائیں گے آپ نے فرمایا ہاں اس نے عرض کیا کہ پھر عمل کرنے والے کیوں عمل کریں گے آپ نے فرمایا کہ ہر شخص عمل کرتا ہے جس کے لئے پیدا کیا گیا ہے یا جو چیز اس کے لئے آسان کی گئی ہے۔

Narrated Imran bin Husain:
A man said, "O Allah's Apostle! Can the people of Paradise be known (differentiated) from the people of the Fire; The Prophet replied, "Yes." The man said, "Why do people (try to) do (good) deeds?" The Prophet said, "Everyone will do the deeds for which he has been created to do or he will do those deeds which will be made easy for him to do." (i.e. everybody will find easy to do such deeds as will lead him to his destined place for which he has been created).

یہ حدیث شیئر کریں