صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ تقدیر کا بیان ۔ حدیث 1541

اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ کا حکم ایک قدر معین کے ساتھ ہے

راوی: مالک بن اسمعیل , اسرائیل , عاصم , ابوعثمان , اسامہ

حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَائَهُ رَسُولُ إِحْدَی بَنَاتِهِ وَعِنْدَهُ سَعْدٌ وَأُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ وَمُعَاذٌ أَنَّ ابْنَهَا يَجُودُ بِنَفْسِهِ فَبَعَثَ إِلَيْهَا لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَلِلَّهِ مَا أَعْطَی کُلٌّ بِأَجَلٍ فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ

مالک بن اسماعیل، اسرائیل، عاصم، ابوعثمان، اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا اور آپ کے پاس سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابی بن کعب اور معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی موجود تھے کہ آپ کی ایک صاحبزادی کا بھیجا ہوا ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کیا کہ ان کا ایک بچہ نزع کی حالت میں ہے۔ آپ نے کہلا بھیجا کہ اللہ کی ہی چیز ہے جو اس نے لے لی، اور اللہ ہی کی وہ ہر چیز ہے جو اس نے دی، ہر شخص کی ایک مدت مقرر ہے، لہذا اسے چاہیے کہ صبر کرے اور اسے ثواب سمجھے۔

Narrated Usama:
Once while I was with the Prophet and Sa'd, Ubai bin Ka'b and Mu'adh were also sitting with him, there came to him a messenger from one of his daughters, telling him that her child was on the verge of death. The Prophet told the messenger to tell her, "It is for Allah what He takes, and it is for Allah what He gives, and everything has its fixed time (limit). So (she should) be patient and look for Allah's reward."

یہ حدیث شیئر کریں