صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1574

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قسم کس طرح کی تھی۔
حضرت سعد نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے والذی نفسی بیدہ فرمایا اور ابوقتادہ نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لا واللہ کہا، جہاں پر واللہ اور باللہ اور تااللہ کہاجاتاہے۔

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , عروہ , ابی حمیدساعدی

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ عَامِلًا فَجَائَهُ الْعَامِلُ حِينَ فَرَغَ مِنْ عَمَلِهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا لَکُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي فَقَالَ لَهُ أَفَلَا قَعَدْتَ فِي بَيْتِ أَبِيکَ وَأُمِّکَ فَنَظَرْتَ أَيُهْدَی لَکَ أَمْ لَا ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشِيَّةً بَعْدَ الصَّلَاةِ فَتَشَهَّدَ وَأَثْنَی عَلَی اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَمَا بَالُ الْعَامِلِ نَسْتَعْمِلُهُ فَيَأْتِينَا فَيَقُولُ هَذَا مِنْ عَمَلِکُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي أَفَلَا قَعَدَ فِي بَيْتِ أَبِيهِ وَأُمِّهِ فَنَظَرَ هَلْ يُهْدَی لَهُ أَمْ لَا فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَا يَغُلُّ أَحَدُکُمْ مِنْهَا شَيْئًا إِلَّا جَائَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَحْمِلُهُ عَلَی عُنُقِهِ إِنْ کَانَ بَعِيرًا جَائَ بِهِ لَهُ رُغَائٌ وَإِنْ کَانَتْ بَقَرَةً جَائَ بِهَا لَهَا خُوَارٌ وَإِنْ کَانَتْ شَاةً جَائَ بِهَا تَيْعَرُ فَقَدْ بَلَّغْتُ فَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ ثُمَّ رَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ حَتَّی إِنَّا لَنَنْظُرُ إِلَی عُفْرَةِ إِبْطَيْهِ قَالَ أَبُو حُمَيْدٍ وَقَدْ سَمِعَ ذَلِکَ مَعِي زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلُوهُ

ابوالیمان، شعیب، زہری، عروہ، ابی حمید ساعدی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو عامل بنا کر بھیجا، عامل جب اپنے کام سے فارغ ہوچکا تو آپ کی خدمت میں آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ ، یہ آپ کا ہے اور یہ مجھے ہدیہ بھیجا گیا ہے، آپ نے فرمایا کہ تم اپنے باپ اور اپنی ماں کے گھر میں کیوں نہیں بیٹھے رہے پھر دیکھتے کہ تجھے ہدیہ بھیجا جاتا ہے یا نہیں، پھر رسول اللہ عشاء کے وقت نماز کے بعد کھڑے ہوئے، تشہد پڑھا اور اللہ کی تعریف بیان کی جس کا وہ مستحق ہے، پھر فرمایا: امابعد، عامل کا کیا حال ہے کہ ہم اسے عامل بنا کر بھیجتے ہیں وہ ہمارے پاس آتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ آپ کی تحصیل کا ہے اور یہ ہمیں ہدیہ بھیجا گیا ہے، وہ اپنے ماں باپ کے گھر میں کیوں نہیں بیٹھتا پھر دیکھے کہ اسے ہدیہ بھیجا جاتا ہے یا نہیں، قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے کہ تم میں سے جو شخص بھی کوئی چیز اس میں سے رکھ لے گا تو قیامت کے دن وہ اس چیز کو اس طرح لے کر آئے گا کہ وہ چیز اس کی گردن پر سوار ہوگی، اگر وہ اونٹ ہے تو وہ بلبلاتا ہوا اور اگر وہ گائے ہے تو وہ بولتی ہوئی اور بکری ہے تو وہ ممیاتی ہوئی آئے گی، میں نے (تم لوگوں) کو پہنچا دیا ہے، ابوحمید کا بیان ہے کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ اٹھایا یہاں تک کہ ہم لوگوں نے آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی، ابوحمید نے کہا کہ میرے ساتھ اس کو زید بن ثابت نے بھی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا، ان سے پوچھ لو۔

Narrated Abu Humaid As-Sa'idi:
Allah's Apostle employed an employee (to collect Zakat). The employee returned after completing his job and said, "O Allah's Apostle! This (amount of Zakat) is for you, and this (other amount) was given to me as a present." The Prophet said to him, "Why didn't you stay at your father's or mother's house and see if you would be given presents or not?" Then Allah's Apostle got up in the evening after the prayer, and having testified that none has the right to be worshipped but Allah and praised and glorified Allah as He deserved, he said, "Now then ! What about an employee whom we employ and then he comes and says, 'This amount (of Zakat) is for you, and this (amount) was given to me as a present'? Why didn't he stay at the house of his father and mother to see if he would be given presents or not? By Him in Whose Hand Muhammad's soul is, none of you will steal anything of it (i.e. Zakat) but will bring it by carrying it over his neck on the Day of Resurrection. If it has been a camel, he will bring it (over his neck) while it will be grunting, and if it has been a cow, he will bring it (over his neck), while it will be mooing; and if it has been a sheep, he will bring it (over his neck) while it will be bleeding." The Prophet added, "I have preached you (Allah's Message)." Abu Humaid said, "Then Allah's Apostle raised his hands so high that we saw the whiteness of his armpits."

یہ حدیث شیئر کریں