صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1579

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قسم کس طرح کی تھی۔
حضرت سعد نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے والذی نفسی بیدہ فرمایا اور ابوقتادہ نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لا واللہ کہا، جہاں پر واللہ اور باللہ اور تااللہ کہاجاتاہے۔

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , یونس , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ إِنَّ هِنْدَ بِنْتَ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا کَانَ مِمَّا عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَهْلُ أَخْبَائٍ أَوْ خِبَائٍ أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ يَذِلُّوا مِنْ أَهْلِ أَخْبَائِکَ أَوْ خِبَائِکَ شَکَّ يَحْيَی ثُمَّ مَا أَصْبَحَ الْيَوْمَ أَهْلُ أَخْبَائٍ أَوْ خِبَائٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يَعِزُّوا مِنْ أَهْلِ أَخْبَائِکَ أَوْ خِبَائِکَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَيْضًا وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ مِسِّيکٌ فَهَلْ عَلَيَّ حَرَجٌ أَنْ أُطْعِمَ مِنْ الَّذِي لَهُ قَالَ لَا إِلَّا بِالْمَعْرُوفِ

یحیی بن بکیر، لیث، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہند بنت عتبہ بن ربیعہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (ایک وقت تھا کہ) کہ روئے زمین پر مجھے سب سے زیادہ پسند یہ تھا کہ آپ کے خیمے والے (یعنی آپ کے تابع لوگ) ذلیل ہوں لیکن آج مجھے اس سے زیادہ پسندیدہ کوئی بات نہیں کہ آپ کے خیمے کے لوگ غالب رہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد کی جان ہے اس میں ابھی اور ترقی ہوگی، ہند نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوسفیان ایک بخیل آدمی ہے کیا میرے لئے اس بات میں کوئی حرج نہیں، اگر میں اس کے مال میں سے (اس کی اولاد کو) کھلاؤں، آپ نے فرمایا نہیں بشرطیکہ دستور کے مطابق ہو۔

Narrated 'Aisha:
Hind bint 'Utba bin Rabi 'a said, "O Allah 's Apostle! (Before I embraced Islam), there was no family on the surface of the earth, I wish to have degraded more than I did your family. But today there is no family whom I wish to have honored more than I did yours." Allah's Apostle said, "I thought similarly, by Him in Whose Hand Muhammad's soul is!" Hind said, "O Allah's Apostle! (My husband) Abu Sufyan is a miser. Is it sinful of me to feed my children from his property?" The Prophet said, "No, unless you take it for your needs what is just and reasonable."

یہ حدیث شیئر کریں