صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فضائل قرآن ۔ حدیث 16

کسی شخص کا قرآن شریف سے بے پرواہ ہونے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ کیا انہیں کافی نہیں ہے کہ ہم نے تجھ پر کتاب اتاری، جو ان پر پڑھی جاتی ہے

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , زہری , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أَذِنَ اللَّهُ لِشَيْئٍ مَا أَذِنَ لِلنَّبِيِّ أَنْ يَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ قَالَ سُفْيَانُ تَفْسِيرُهُ يَسْتَغْنِي بِهِ

علی بن عبداللہ ، سفیان، زہری، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے کسی کا قرآن اتنا کان لگا کر نہیں سنا جتنا کہ اس نبی کا قرآن کان لگا کر سنا جو قرآن کو اپنے لئے کافی جانتے ہیں، سفیان کہتے ہیں کہ تغنی کی تفیسر یستغنی ہے، اور اس سے خوش الحانی مراد ہے۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet I said, "Allah does not listen to a prophet as He listens to a prophet who recites the Qur'an in a loud and pleasant tone." Sufyan said, "This saying means: a prophet who regards the Qur'an as something that makes hi

یہ حدیث شیئر کریں