صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حدود اور حدود سے بچنے کا بیان ۔ حدیث 1740

چور کی توبہ کا بیان

راوی: عبداللہ بن محمد , جعفی , ہشام بن یوسف , معمر , زہری , ابوادریس , عبادہ بن صامت

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ فَقَالَ أُبَايِعُکُمْ عَلَی أَنْ لَا تُشْرِکُوا بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا تَسْرِقُوا وَلَا تَزْنُوا وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَکُمْ وَلَا تَأْتُوا بِبُهْتَانٍ تَفْتَرُونَهُ بَيْنَ أَيْدِيکُمْ وَأَرْجُلِکُمْ وَلَا تَعْصُونِي فِي مَعْرُوفٍ فَمَنْ وَفَی مِنْکُمْ فَأَجْرُهُ عَلَی اللَّهِ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِکَ شَيْئًا فَأُخِذَ بِهِ فِي الدُّنْيَا فَهُوَ کَفَّارَةٌ لَهُ وَطَهُورٌ وَمَنْ سَتَرَهُ اللَّهُ فَذَلِکَ إِلَی اللَّهِ إِنْ شَائَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَائَ غَفَرَ لَهُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ إِذَا تَابَ السَّارِقُ بَعْدَ مَا قُطِعَ يَدُهُ قُبِلَتْ شَهَادَتُهُ وَکُلُّ مَحْدُودٍ کَذَلِکَ إِذَا تَابَ قُبِلَتْ شَهَادَتُهُ

عبداللہ بن محمد، جعفی، ہشام بن یوسف، معمر، زہری، ابوادریس، عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ایک جماعت کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی آپ نے فرمایا کہ میں تم سے اس بات پر بیعت لیتا ہوں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور نہ چوری کرو گے اور نہ اپنی اولاد کو قتل کرو گے اور اپنے آگے پیچھے کوئی بہتان نہ اٹھاؤ گے۔ اور حکم شرع میں نافرمانی نہ کرو گے میں تم سے جس شخص نے اپنا وعدہ پورا کیا تو اس کا اجر اللہ کے ذمہ ہے اور جو شخص ان میں سے کسی چیز کا مرتکب ہوا دنیا میں اس کو اس کی سزا دے دی گئی تو وہ اس کے لئے کفارہ ہے اور پاکی کا ذریعہ ہے اور جس شخص کی ستر پوشی اللہ نے کی تو وہ اللہ کے اختیار میں ہے اگر چاہے تو اسے عذاب دے اور اگر چاہے تو اس کو بخش دے۔ ابوعبداللہ (بخاری) نے کہا کہ اگرچہ ہاتھ کاٹے جانے کے بعد توبہ کرے تو اس کی شہادت مقبول ہوگی اور ہر وہ شخص جس پر حد لگائی گئی اس کا یہی حکم ہے کہ جب توبہ کرے تو اس کی شہادت مقبول ہوگی

Narrated Ubada bin As-Samit:
I gave the pledge of allegiance to the Prophet with a group of people, and he said, "I take your pledge that you will not worship anything besides Allah, will not steal, will not commit infanticide, will not slander others by forging false statements and spreading it, and will not disobey me in anything good. And whoever among you fulfill all these (obligations of the pledge), his reward is with Allah. And whoever commits any of the above crimes and receives his legal punishment in this world, that will be his expiation and purification. But if Allah screens his sin, it will be up to Allah, Who will either punish or forgive him according to His wish." Abu Abdullah said: "If a thief repents after his hand has been cut off, the his witness well be accepted. Similarly, if any person upon whom any legal punishment has been inflicted, repents, his witness will be accepted."

یہ حدیث شیئر کریں