صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خون بہا کا بیان ۔ حدیث 1815

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ أَنْ يَقْتُلَ مُؤْمِنًا إِلَّا خَطَأً وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَأً فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُؤْمِنَةٍ وَدِيَةٌ مُسَلَّمَةٌ إِلَى أَهْلِهِ إِلَّا أَنْ يَصَّدَّقُوا فَإِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَكُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُؤْمِنَةٍ وَإِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُمْ مِيثَاقٌ فَدِيَةٌ مُسَلَّمَةٌ إِلَى أَهْلِهِ وَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُؤْمِنَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ تَوْبَةً مِنْ اللَّهِ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا

اللہ کا قول کہ نہیں جائز کسی مومن کے لئے کہ مومن کو قتل کرے مگر غلطی سے اور جس نے مومن کو غلطی سے قتل کر ڈالا تو ایک مومن غلام آزاد کرنا ہے ، مگر یہ کہ وہ لوگ معاف کردیں ، پس اگر وہ اس قوم میں سے ہو جو تمہاری دشمن ہے ، اور وہ مسلمان ہے تو ایک مومن غلام کا آزاد کرنا ہے ، اور اگر اس قوم میں سے ہے کہ تمہارے اور ان کے درمیان، معاہدہ ہے ، تو فدیہ اس کے مالکوں کے حوالے کیا جائے گا، اور ایک مومن غلام کا آزاد کرنا ہے اور جس کو یہ میسر نہ ہو تو دو مہینے متواتر روزے رکھے ، توبہ ہے، اللہ سے اور اللہ جاننے والے اور حکمت والے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں