صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ مرتدوں اور دشمنوں سے توبہ کرانا ۔ حدیث 1860

خوارج اور ملحدین کے قتل کرنے کا بیان جبکہ ان کے خلاف حجت قائم ہوجائے اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ تعالیٰ ایسا نہیں کہ وہ کسی قوم کو ہدایت دیئے جانے کے بعد گمراہ کردے یہاں تک وہ لوگوں کےلیے بیان کردے کہ جن چیزوں سے بچنا ہے اور ابن عمر ان لوگوں کو اللہ کی بدترین مخلوق خیال کرتے تھے اور کہا یہ لوگ ان آیتوں کو جو کفار کے حق میں نازل ہوئی ہیں ان کو مسلمانوں کے حق میں استعمال کرتے ہیں

راوی: محمد بن مثنی , عبدالوہاب , یحیی بن سعید , محمد بن ابراہیم , ابوسلمہ , عطاء

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ وَعَطَائِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّهُمَا أَتَيَا أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ فَسَأَلَاهُ عَنْ الْحَرُورِيَّةِ أَسَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا أَدْرِي مَا الْحَرُورِيَّةُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَخْرُجُ فِي هَذِهِ الْأُمَّةِ وَلَمْ يَقُلْ مِنْهَا قَوْمٌ تَحْقِرُونَ صَلَاتَکُمْ مَعَ صَلَاتِهِمْ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حُلُوقَهُمْ أَوْ حَنَاجِرَهُمْ يَمْرُقُونَ مِنْ الدِّينِ مُرُوقَ السَّهْمِ مِنْ الرَّمِيَّةِ فَيَنْظُرُ الرَّامِي إِلَی سَهْمِهِ إِلَی نَصْلِهِ إِلَی رِصَافِهِ فَيَتَمَارَی فِي الْفُوقَةِ هَلْ عَلِقَ بِهَا مِنْ الدَّمِ شَيْئٌ

محمد بن مثنی، عبدالوہاب، یحیی بن سعید، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ، عطاء کے پاس آئے اور اس سے حروریہ کے متعلق پوچھا کہ آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے متعلق کچھ سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا حروریہ کیا ہے، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اس امت میں کچھ لوگ پیدا ہوں گے یہ نہیں فرمایا کہ اس امت سے پیدا ہوں گے، تم اپنی نمازوں کو ان کی نمازوں کے مقابلہ میں حقیر جانو گے وہ لوگ قرآن پڑھیں گے مگر اس طرح کہ ان کے حلقوں سے یا فرمایا حناجر سے نیچے نہیں اترے گا وہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر شکار سے نکل جاتا ہے اور شکاری اپنے تیر کو اور اس کے پھل کو اور اس کے پروں کو دیکھتا ہے اور شک کرتا ہے کہ ان میں کچھ خون لگا ہوا ہے یا نہیں۔

Narrated 'Abdullah bin 'Amr bin Yasar:
That they visited Abu Sa'id Al-Khudri and asked him about Al-Harauriyya, a special unorthodox religious sect, "Did you hear the Prophet saying anything about them?" Abu Sa'id said, "I do not know what Al-Harauriyya is, but I heard the Prophet saying, "There will appear in this nation—- he did not say: From this nation —- a group of people so pious apparently that you will consider your prayers inferior to their prayers, but they will recite the Quran, the teachings of which will not go beyond their throats and will go out of their religion as an arrow darts through the game, whereupon the archer may look at his arrow, its Nasl at its Risaf and its Fuqa to see whether it is blood-stained or not (i.e. they will have not even a trace of Islam in them)."

یہ حدیث شیئر کریں