صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ مرتدوں اور دشمنوں سے توبہ کرانا ۔ حدیث 1862

اس شخص کا بیان جو تالیف قلوب کے لئے یا اس خیال سے کہ لوگ اس سے نفرت کرنے لگیں گے خوارج سے لڑنا چھوڑ دو

راوی: عبداللہ بن محمد , ہشام , معمر , زہری , ابوسلمہ , ابوسعید

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ بَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ جَائَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ ذِي الْخُوَيْصِرَةِ التَّمِيمِيُّ فَقَالَ اعْدِلْ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ وَيْلَکَ وَمَنْ يَعْدِلُ إِذَا لَمْ أَعْدِلْ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ دَعْنِي أَضْرِبْ عُنُقَهُ قَالَ دَعْهُ فَإِنَّ لَهُ أَصْحَابًا يَحْقِرُ أَحَدُکُمْ صَلَاتَهُ مَعَ صَلَاتِهِ وَصِيَامَهُ مَعَ صِيَامِهِ يَمْرُقُونَ مِنْ الدِّينِ کَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنْ الرَّمِيَّةِ يُنْظَرُ فِي قُذَذِهِ فَلَا يُوجَدُ فِيهِ شَيْئٌ ثُمَّ يُنْظَرُ فِي نَصْلِهِ فَلَا يُوجَدُ فِيهِ شَيْئٌ ثُمَّ يُنْظَرُ فِي رِصَافِهِ فَلَا يُوجَدُ فِيهِ شَيْئٌ ثُمَّ يُنْظَرُ فِي نَضِيِّهِ فَلَا يُوجَدُ فِيهِ شَيْئٌ قَدْ سَبَقَ الْفَرْثَ وَالدَّمَ آيَتُهُمْ رَجُلٌ إِحْدَی يَدَيْهِ أَوْ قَالَ ثَدْيَيْهِ مِثْلُ ثَدْيِ الْمَرْأَةِ أَوْ قَالَ مِثْلُ الْبَضْعَةِ تَدَرْدَرُ يَخْرُجُونَ عَلَی حِينِ فُرْقَةٍ مِنْ النَّاسِ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ أَشْهَدُ سَمِعْتُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَشْهَدُ أَنَّ عَلِيًّا قَتَلَهُمْ وَأَنَا مَعَهُ جِيئَ بِالرَّجُلِ عَلَی النَّعْتِ الَّذِي نَعَتَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَنَزَلَتْ فِيهِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَلْمِزُکَ فِي الصَّدَقَاتِ

عبداللہ بن محمد، ہشام، معمر، زہری، ابوسلمہ، ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک بار نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مال غنیمت تقسیم کر رہے تھے۔ کہ عبداللہ بن ذی الخویصرہ تمیمی آیا اور کہا کہ اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عدل سے کام لیجئے، آپ نے فرمایا کہ تیری خرابی ہو جب میں عدل نہ کروں تو اور کون عدل کرے گا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب نے عرض کیا مجھے اجازت دیں کہ اس کی گردن اڑادوں آپ نے فرمایا کہ اس کو چھوڑ دو اس کے ایسے ساتھی ہیں کہ تم میں سے ایک شخص ان کی نماز کے مقابلہ میں اپنی نماز کو حقیر سمجھتا ہے، اور اپنے روزے کو ان کے روزے کے مقابلے میں حقیر سمجھتا ہے۔ وہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر شکار سے نکل جاتا ہے، اس کے پروں میں دیکھا جائے تو کچھ معلوم نہیں ہوتا، پھر اس کے پھل میں دیکھا جائے تو معلوم نہیں ہوتا، حالانکہ وہ خون اور گوبر سے ہو کر گزرا ہے ان کی نشانی یہ ہوگی کہ ان میں ایک ایسا آدمی ہوگا جس کا ایک ہاتھ یا ایک چھاتی عورت کی ایک چھاتی کی طرح ہوگی، یا فرمایا کہ گوشت کے لوتھڑے کی طرح ہوگی، اور ہلتی ہوگی، لوگوں کے تفرقہ کے وقت نکلیں گے، ابوسعید کا بیان ہے، میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت علی نے لوگوں کو قتل کیا میں ان کے پاس تھا، اس وقت ایک شخص اسی صورت کا لایا گیا جو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا، ابوسعد کا بیان ہے کہ آیت، وَمِنْهُمْ مَّنْ يَّلْمِزُكَ فِي الصَّدَقٰتِ 9۔ التوبہ : 58) ، اسی شخص کے بارے میں نازل ہوئی۔

Narrated Abu Sa'id:
While the Prophet was distributing (something, 'Abdullah bin Dhil Khawaisira At-Tamimi came and said, "Be just, O Allah's Apostle!" The Prophet said, "Woe to you ! Who would be just if I were not?" 'Umar bin Al-Khattab said, "Allow me to cut off his neck ! " The Prophet said, " Leave him, for he has companions, and if you compare your prayers with their prayers and your fasting with theirs, you will look down upon your prayers and fasting, in comparison to theirs. Yet they will go out of the religion as an arrow darts through the game's body in which case, if the Qudhadh of the arrow is examined, nothing will be found on it, and when its Nasl is examined, nothing will be found on it; and then its Nadiyi is examined, nothing will be found on it. The arrow has been too fast to be smeared by dung and blood. The sign by which these people will be recognized will be a man whose one hand (or breast) will be like the breast of a woman (or like a moving piece of flesh). These people will appear when there will be differences among the people (Muslims)." Abu Sa'id added: I testify that I heard this from the Prophet and also testify that 'Ali killed those people while I was with him. The man with the description given by the Prophet was brought to 'Ali. The following Verses were revealed in connection with that very person (i.e., 'Abdullah bin Dhil-Khawaisira At-Tarnimi): 'And among them are men who accuse you (O Muhammad) in the matter of (the distribution of) the alms.' (9.58)

یہ حدیث شیئر کریں