صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حیلوں کا بیان ۔ حدیث 1900

طاعون سے بھاگنے کے لئے حیلہ جوئی کی کراہت کا بیان

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , عامر بن سعد بن ابی وقاص

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنَا عَامِرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّهُ سَمِعَ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ يُحَدِّثُ سَعْدًا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَکَرَ الْوَجَعَ فَقَالَ رِجْزٌ أَوْ عَذَابٌ عُذِّبَ بِهِ بَعْضُ الْأُمَمِ ثُمَّ بَقِيَ مِنْهُ بَقِيَّةٌ فَيَذْهَبُ الْمَرَّةَ وَيَأْتِي الْأُخْرَی فَمَنْ سَمِعَ بِهِ بِأَرْضٍ فَلَا يُقْدِمَنَّ عَلَيْهِ وَمَنْ کَانَ بِأَرْضٍ وَقَعَ بِهَا فَلَا يَخْرُجْ فِرَارًا مِنْهُ

ابوالیمان، شعیب، زہری، عامر بن سعد بن ابی وقاص سے روایت کرتے ہیں انہوں نے اسامہ بن زید کو سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے طاعون کا ذکر کیا اور فرمایا وہ مصیبت یا عذاب ہے جس میں بعض قومیں مبتلا کی گئی تھیں پھر اس میں کچھ باقی رہ گیا جو کبھی چلا جاتا ہے اور کبھی آجاتا ہے پس جو شخص کسی جگہ کے متعلق سنے کہ (وہاں وبا پھیلی ہوئی ہے) تو وہاں نہ جائے اور جو شخص کسی جگہ ہو اور وہاں وبا پھیل جائے تو وہاں سے بھاگ کر نہ جائے۔

Narrated 'Amir bin Sa'd bin Abi Waqqas:
That he heard Usama bin Zaid speaking to Sa'd, saying, "Allah's Apostle mentioned the plague and said, 'It is a means of punishment with which some nations were punished and some of it has remained, and it appears now and then. So whoever hears that there is an outbreak of plague in some land, he should not go to that land, and if the plague breaks out in the land where one is already present, one should not run away from that land, escaping from the plague."

یہ حدیث شیئر کریں