صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خواب کی تعبیر کا بیان ۔ حدیث 1918

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب رُؤْيَا إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام وَقَوْلُهُ تَعَالَى فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعْيَ قَالَ يَا بُنَيَّ إِنِّي أَرَى فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ فَانْظُرْ مَاذَا تَرَى قَالَ يَا أَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ سَتَجِدُنِي إِنْ شَاءَ اللَّهُ مِنْ الصَّابِرِينَ فَلَمَّا أَسْلَمَا وَتَلَّهُ لِلْجَبِينِ وَنَادَيْنَاهُ أَنْ يَا إِبْرَاهِيمُ قَدْ صَدَّقْتَ الرُّؤْيَا إِنَّا كَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ قَالَ مُجَاهِدٌ أَسْلَمَا سَلَّمَا مَا أُمِرَا بِهِ وَتَلَّهُ وَضَعَ وَجْهَهُ بِالْأَرْضِ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے خواب کا بیان اور اللہ کا قول کہ جب ابراہیم کے ساتھ اسماعیل چلنے لگے تو حضرت ابراہیم نے کہا کہ اے میرے بیٹے میں نے خواب دیکھا ہے کہ تجھے ذبح کر رہا ہوں بتا تیرا کیا خیال ہے ۔ انہوں نے کہا اے میرے باپ آپ کر گزریں جس کا آپکو حکم دیا گیا ہے آپ انشاءاللہ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے جب دونوں تیار ہوئے اور پیشانی کے بل لٹایا تو ہم نے آواز دی کہ اے ابراہیم تو نے اپنا خواب سچا کر دکھایا، ہم نیکوں کو اسی طرح بدلہ دیتے ہیں مجاہد نے کہا کہ اسلما سے مراد یہ ہے کہ ان کے چہرے کو زمین پر رکھا۔

یہ حدیث شیئر کریں