صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خواب کی تعبیر کا بیان ۔ حدیث 1937

خواب میں سبزی اور سبز باغ دیکھنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن محمد جعفی , حرمی بن عمارہ , قرہ بن خالد , محمد سیرین , قیس بن عباد

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ قَالَ قَيْسُ بْنُ عُبَادٍ کُنْتُ فِي حَلْقَةٍ فِيهَا سَعْدُ بْنُ مَالِکٍ وَابْنُ عُمَرَ فَمَرَّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ فَقَالُوا هَذَا رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّهُمْ قَالُوا کَذَا وَکَذَا قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ مَا کَانَ يَنْبَغِي لَهُمْ أَنْ يَقُولُوا مَا لَيْسَ لَهُمْ بِهِ عِلْمٌ إِنَّمَا رَأَيْتُ کَأَنَّمَا عَمُودٌ وُضِعَ فِي رَوْضَةٍ خَضْرَائَ فَنُصِبَ فِيهَا وَفِي رَأْسِهَا عُرْوَةٌ وَفِي أَسْفَلِهَا مِنْصَفٌ وَالْمِنْصَفُ الْوَصِيفُ فَقِيلَ ارْقَهْ فَرَقِيتُهُ حَتَّی أَخَذْتُ بِالْعُرْوَةِ فَقَصَصْتُهَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمُوتُ عَبْدُ اللَّهِ وَهُوَ آخِذٌ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَی

عبداللہ بن محمد جعفی، حرمی بن عمارہ، قرہ بن خالد، محمد سیرین، قیس بن عباد کا قول نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں ایک مجلس میں بیٹھا ہوا تھا اس میں سعد بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے عبداللہ بن سلام ادھر سے گذرے تو لوگوں نے کہا یہ جنتیوں میں سے ایک شخص ہے تو میں نے ان سے کہا کہ لوگ ایسی ایسی بات کہتے ہیں۔ عبداللہ بن سلام نے کہا سبحان اللہ ان کو ایسی بات کرنی مناسب نہ تھی جس کا انہیں علم نہیں میں نے خواب میں ایک سرسبز باغ میں ایک ستون نصب کیا ہوا دیکھا اس کے سر پر ایک قلابہ لگا ہوا تھا اور اس کے نیچے ایک منصف تھا، منصف سے مراد خادم ہے تو مجھ سے کہا گیا کہ اس پر چڑھو میں اس پر چڑھا اور اس قلابے کو پکڑ لیا۔ پھر میں نے یہ خواب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ عبداللہ کی موت اس حال میں آئے گی کہ وہ عروہ الوثقی کو پکڑے ہوئے ہو گے (یعنی دین کو مظبوطی سے پکڑے ہوئے ہوں گے) ۔

Narrated Qais bin 'Ubada:
I was sitting in a gathering in which there was Sa'd bin Malik and Ibn 'Umar. 'Abdullah bin Salam passed in front of them and they said, "This man is from the people of Paradise." I said to 'Abdullah bin Salam, "They said so-and-so." He replied, "Subhan Allah! They ought not to have said things of which they have no knowledge, but I saw (in a dream) that a post was fixed in a green garden. At the top of the post there was a handhold and below it there was a servant. I was asked to climb (the post). So I climbed it till I got hold of the handhold." Then I narrated this dream to Allah's Apostle. Allah's Apostle said, "'Abdullah will die while still holding the firm reliable handhold (i.e., Islam)."

یہ حدیث شیئر کریں