صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 1976

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد تم عنقریب ایسی باتیں دیکھو گے جنہیں تم برا سمجھو گے اور عبداللہ بن زید نے بیان کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ صبر کرو یہاں تک تم مجھ سے حوض پر ملاقات کرو۔

راوی: مسدد , عبدالوارث , جعد , ابوالرجاء , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ الْجَعْدِ عَنْ أَبِي رَجَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَرِهَ مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا فَلْيَصْبِرْ فَإِنَّهُ مَنْ خَرَجَ مِنْ السُّلْطَانِ شِبْرًا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً

مسدد، عبدالوارث، جعد، ابوالرجاء، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ جو شخص اپنے امیر سے کوئی ناگوار چیز دیکھے تو اس کو صبر کرنا چاہیے اس لئے کہ جو شخص بادشاہ کی اطاعت سے ایک بالشت بھی باہر ہوا تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔

Narrated Ibn Abbas:
The Prophet said, "Whoever disapproves of something done by his ruler then he should be patient, for whoever disobeys the ruler even a little (little = a span) will die as those who died in the Pre-lslamic Period of Ignorance. (i.e. as rebellious Sinners).

یہ حدیث شیئر کریں