صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 2007

فتنہ کے وقت جنگل میں رہنے کا بیان

راوی: قتیبہ بن سعید , حاتم , یزید بن ابی عبید , سلمہ بن اکوع

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَی الْحَجَّاجِ فَقَالَ يَا ابْنَ الْأَکْوَعِ ارْتَدَدْتَ عَلَی عَقِبَيْکَ تَعَرَّبْتَ قَالَ لَا وَلَکِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذِنَ لِي فِي الْبَدْوِ وَعَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ لَمَّا قُتِلَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ خَرَجَ سَلَمَةُ بْنُ الْأَکْوَعِ إِلَی الرَّبَذَةِ وَتَزَوَّجَ هُنَاکَ امْرَأَةً وَوَلَدَتْ لَهُ أَوْلَادًا فَلَمْ يَزَلْ بِهَا حَتَّی قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ بِلَيَالٍ فَنَزَلَ الْمَدِينَةَ

قتیبہ بن سعید، حاتم، یزید بن ابی عبید، سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ حجاج کے پاس گئے تو حجاج نے کہا کہ اے ابن اکوع، تم ہجرت سے الٹے پاؤں پھرگئے کہ جنگل میں جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ نہیں لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے جنگل میں رہنے کی اجازت دی تھی، یزید بن ابی عبیدہ سے منقول ہے انہوں نے بیان کیا کہ جب حضرت عثمان بن عفان قتل کئے گئے سلمہ بن اکوع مقام زبدہ کی طرف چلے گئے اور وہیں ایک عورت سے نکاح کیا، جس سے ان کے چند بچے ہوئے اور برابر وہیں رہے، یہاں تک کہ موت سے چند راتیں پہلے مدینہ میں چلے آئے تھے۔

Narrated Salama bin Al-Akwa:
That he visited Al-Hajjaj (bin Yusuf). Al-Hajjaj said, "O son of Al-Akwa! You have turned on your heels (i.e., deserted Islam) by staying (in the desert) with the bedouins." Salama replied, "No, but Allah's Apostle allowed me to stay with the bedouin in the desert." Narrated Yazid bin Abi Ubaid: When 'Uthman bin Affan was killed (martyred), Salama bin Al-Akwa' went out to a place called Ar-Rabadha and married there and begot children, and he stayed there till a few nights before his death when he came to Medina.

یہ حدیث شیئر کریں