صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2070

ماتحت حاکم کا اپنے حاکم اعلی کے سامنے کسی واجب القتل شخص کے قتل کا حکم کرنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن صباح , محبوب بن حسن , خالد , حمید بن ہلال , ابوبردہ , ابوموسیٰ

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا مَحْبُوبُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى أَنَّ رَجُلًا أَسْلَمَ ثُمَّ تَهَوَّدَ فَأَتَى مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ وَهُوَ عِنْدَ أَبِي مُوسَى فَقَالَ مَا لِهَذَا قَالَ أَسْلَمَ ثُمَّ تَهَوَّدَ قَالَ لَا أَجْلِسُ حَتَّى أَقْتُلَهُ قَضَاءُ اللَّهِ وَرَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

عبداللہ بن صباح، محبوب بن حسن، خالد، حمید بن ہلال، ابوبردہ، حضرت ابوموسیٰ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی مسلمان ہوا پھر یہودی ہوگیا، معاذ بن جبل پہنچے اس حال میں کہ وہ آدمی ابوموسیٰ کے پاس تھا، معاد نے پوچھا کہ اس کا کیا جرم ہے، اس نے کہا کہ یہ مسلمان ہو کر یہودی ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک نہیں بیٹھوں گا جب تک کہ اس کو قتل نہ کردیا جائے اس لئے کہ اللہ اور اس کے رسول کا یہی حکم ہے۔

Narrated Abu Musa:
A man embraced Islam and then reverted back to Judaism. Mu'adh bin Jabal came and saw the man with Abu Musa. Mu'adh asked, "What is wrong with this (man)?" Abu Musa replied, "He embraced Islam and then reverted back to Judaism." Mu'adh said, "I will not sit down unless you kill him (as it is) the verdict of Allah and His Apostle

یہ حدیث شیئر کریں